سری لنکا میں مسلم کش فسادات میں 3 مسلمان شہید اور 70 زخمی کئی دکانیں اور گھر نذرآتش
بدھوں کی جانب سے مسلمانوں پر حملوں کے بعد سری لنکن حکومت نے 2 ساحلی شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا۔
سری لنکا میں مسلم کش فسادات کے نتیجے میں 3 مسلمان شہید اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ کئی دکانوں اور گھروں کو بھی نذر آتش کردیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اتوار کی شام سری لنکا کے مغربی ساحلی شہر کالو تارا کے علاقے الوتھ گاما میں شدت پسند بدھوں کی جانب سے مسلمان کے گھروں، دکانوں اور مسجدوں پر حملے کے نتیجے میں 3 مسلمان شہید اور70 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ حملوں کے دوران بدھ شرپسندوں نے کئی دکانوں، گھروں اور گاڑیوں کو بھی جلا ڈالا۔ بدھوں کی جانب سے مسلمانوں پر حملوں کے بعد علاقوں میں کشیدگی کم کرنے کے لئے سری لنکن حکومت نے ساحلی شہروں الوتھ گاما اور بیرووالا میں کرفیو نافذ کرکے اسپیشل ٹاسک فورس کو تعینات کردیا گیاہے۔
سری لنکا کے وزیر قانون و انصاف رؤف حکیم نے اپنی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سری لنکا میں مسلمانوں کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا جب کہ بدھوں کی جانب سے شروع کی جانے والی مسلمان مخالف مہم کو بھی نہیں روکا گیا۔ انہوں نے کہاکہ میں پہلےہی حکام کو مطلع کر چکا تھا کہ مسلمان بستیوں کے اطراف بدھوں کی جانب سے نکالی جانے والی ریلیوں اور مظاہروں کو روکا جائے تاہم اس پرکسی نے کان نہیں دھرے۔ انہوں نے حکومت کی نااہلی پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی ادارے معصوم لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اتوار کی شام سری لنکا کے مغربی ساحلی شہر کالو تارا کے علاقے الوتھ گاما میں شدت پسند بدھوں کی جانب سے مسلمان کے گھروں، دکانوں اور مسجدوں پر حملے کے نتیجے میں 3 مسلمان شہید اور70 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ حملوں کے دوران بدھ شرپسندوں نے کئی دکانوں، گھروں اور گاڑیوں کو بھی جلا ڈالا۔ بدھوں کی جانب سے مسلمانوں پر حملوں کے بعد علاقوں میں کشیدگی کم کرنے کے لئے سری لنکن حکومت نے ساحلی شہروں الوتھ گاما اور بیرووالا میں کرفیو نافذ کرکے اسپیشل ٹاسک فورس کو تعینات کردیا گیاہے۔
سری لنکا کے وزیر قانون و انصاف رؤف حکیم نے اپنی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سری لنکا میں مسلمانوں کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا جب کہ بدھوں کی جانب سے شروع کی جانے والی مسلمان مخالف مہم کو بھی نہیں روکا گیا۔ انہوں نے کہاکہ میں پہلےہی حکام کو مطلع کر چکا تھا کہ مسلمان بستیوں کے اطراف بدھوں کی جانب سے نکالی جانے والی ریلیوں اور مظاہروں کو روکا جائے تاہم اس پرکسی نے کان نہیں دھرے۔ انہوں نے حکومت کی نااہلی پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی ادارے معصوم لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔