بلوچستان کابینہ کی جانب سے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دے دی گئی۔
صوبائی کابینہ کے فیصلے کے مطابق محکمہ خوراک رواں سال 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدے گا، اس حوالے سے صوبائی کابینہ نے بلوچستان میں گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
بلوچستان کابینہ کے فیصلے کے مطابق صوبے میں گندم کی امدادی قیمت سندھ کے مساوی ہوگی۔ یہ فیصلہ بلوچستان سے گندم کی اسمگلنگ سندھ کی جانب روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے گندم خریداری میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اراکین اسمبلی پر مشتمل مانیٹرنگ کمیٹی بھی قائم کردی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بار دانہ میں کرپشن ہوتی ہے، جسے روکا جائے گا۔ انہوں نے سیکرٹری خوراک کو ہدایت کی کہ تمام خریداری مراکز میں بار دانہ کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔
صوبائی کابینہ نے بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بار دانہ کی خریداری کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حسب ضرورت جدید ماحول دوست بیگز خریدے جائیں گے اور آئندہ مالی سال سے کاشتکاروں کو بار دانہ کی فراہمی کے بجائے رقم ادا کی جائے گی۔
صوبائی کابینہ نے آئندہ سال سے سرکاری سطح پر بار دانہ کی خریداری ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ محکمہ خوراک کے پاس دستیاب 58000 باردانہ شفاف طریقے سے تقسیم کیا جائے گا۔ مزید روایتی بار دانہ نہیں خریدا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ خوراک کو ٹینڈر کینسل کرنے کی بھی ہدایت کی۔