کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا

سندھ کی طاقتور شخصیات بلوچستان سے اسلحہ خریدتی ہیں جس کی ترسیل بلوچستان سے پولیس پروٹوکول میں ہوتی ہے، ذرائع

فوٹو: انٹرنیٹ

کچے میں ڈاکوئوں کو اسلحہ کون دیتا ہے، سندھ پولیس نے بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز کردیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کی طاقتور شخصیات بلوچستان سے اسلحہ خریدتے ہیں،اسلحے کی ترسیل بلوچستان سے پولیس پروٹوکول میں ہوتی ہے،شکارپور کے کچے کے ڈاکوئوں کو اسلحہ ڈیرہ مراد جمالی اور نصیر آباد سے دیا جاتا ہے، جیکب آباد سے گرفتار طاقتور شخصیات کے قبضے سے ایل ایم جی، ایس ایم ج ی اور جی تھری اور ڈھائی ہزار سے زائد گولیاں برآمد کی گئی ہیں۔

جیکب آباد پولیس نے غیر قانونی اسلحے کی ترسیل کا مقدمہ تھانہ مولا داد میں 19/2024 درج کیا ہے ، مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے، مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ جیکب آباد پولیس کو خفیہ اطلاع پر سندھ اور بلوچستان کے بارڈر ایریا میں غیر قانونی اسلحے کی ترسیل کی اطلاع ملی پر جس کارروائی کی گئی۔

کارروائی میں ایک ڈبل کیبن گاڑی اور پولیس موبائل کو تحویل میں لیا گیا ، اسلحے کی ترسیل پولیس پروٹوکول میں کی جارہی ہے ، مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ جی تھری ، ایل ایم جی اور رائفل سمیت دیگر ہتھیاروں کو گاڑی سے برآمد کیا گیا جس میں سات ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جس میں تین پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جن کا تعلق شکارپور سے ہے۔

شکارپور اور جیکب آباد پولیس کے ذرائع بتاتے ہیں کہ پروٹوکول میں چلنے والی پولیس موبائل ایس پی این 375 شکارپور پولیس کے ریکارڈ میں موجود ہے اور یہ پولیس موبائل مشیر وزیراعلیٰ سندھ بابل بھیو کے زیر استعمال تھی، پولیس موبائل ملزمان کے پاس کس طرح پہنچی اور اسلحے کی ترسیل میں پولیس موبائل اور اہلکاروں کو کس طرح استعمال کیا گیا اس حوالے سے جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے۔

ایس ایس پی جیکب آباد سلیم شاہ نے ایکسپریس نیوز سے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اسلحہ شکارپور میں کچے کے دھاڑیل یعنی ڈاکوئوں کو فراہم کیا جانا تھا تاکہ صوبے میں بدامنی کی جاسکے اس ترسیل کا ماسٹر مائنڈ اسلحہ ڈیلر اختیار لاشاری ہے جس کا کرمنل ریکارڈ بھی موجود ہے اور اختیار لاشاری کے خلاف شکارپور ضلع میں گڑھی یسین تھانے میں چار سے زائد مقدمات بھی درج ہیں۔


ایس ایس پی جیکب آباد سلیم شاہ نے مزید بتایا کہ پولیس موبائل سمیت دو گاڑیوں میں سات ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے اس میں مشیر وزیراعلیٰ سندھ بابل بھیو کے صاحبزادے الطاف موجونہیں تھے، گرفتار تمام افراد کا تعلق شکارپور سے ہے۔

مزید پڑھیں: پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد

واضح رہے کہ جیکب آباد پولیس نے جمعہ کو سندھ اور بلوچستان کے بارڈر پر کارروائی کرتے ہوئے سندھ کے سابق وزیر کے زیر استعمال ڈبل کیبن گاڑی قبضے میں لے کر بڑی مقدار میں اسلح برآمد کیا تھا۔

کارروائی کے دوران 3 پولیس اہلکاروں اور سندھ کے اہم سیاسی رہنما کے قریبی رشتہ داروں سمیت 7 افراد کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے کلاشنکوف، رائفل اور 2 ہزار 350 گولیاں برآمد کی گئیں، گرفتار پولیس اہلکاروں و ملزمان کا تعلق شکارپور سے بتایا گیا ہے۔

ایس ایس پی جیکب آباد سلیم شاہ کے مطابق گرفتار ملزمان میں سندھ کی اہم سیاسی شخصیت کے رشتے دار ذاکر بھیو، نبیل بھیو، اختیار علی لاشاری اور توفیق احمد گجر شامل ہیں اس کے علاوہ پولیس اہلکاروں میں موبائل انچارج امتیاز علی بھیو، ثنا اللہ اور بقا اللہ شامل ہیں۔

پولیس ذرائع بتاتے ہیں جیکب آباد پولیس کو اسلحے کی برآمدگی کے حوالے سے ہنگامی پریس کانفرنس کرنی تھی مگر سیاسی مداخلت اور پولیس موبائل کی شناخت ہونے کے بعد پریس کانفرنس ملتوی کردی گئی ہے۔

 
Load Next Story