2025 میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ 100k کا ہندسہ عبور کرلے گی

رئیل اسٹیٹ پر ٹیکسوں کے نفاذ سے سرمایہ کاروں کا اسٹاک مارکیٹ میں رجحان بڑھے گا

طویل المدتی منصوبہ بندی کیساتھ اسٹاک مارکیٹ سے پراپرٹی سے زیادہ منافع کمایا جاسکتا ہے (فوٹو: فائل)

پاکستان اسٹاک مارکیٹ 2025 میں 100k کا ہندسہ عبور کرلے گی۔

اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری گہرے سوچ بچار اور تحقیق کا مطالبہ کرتی ہے، نئے آئی ایم ایف پروگرام، سیاسی عدم استحکام اور سیکیورٹی کے المناک واقعات کے درمیان پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے بہتری کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور KSE-100 انڈیکس میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، لیکن کیا یہ تیزی مسلسل جاری رہے گی؟


یہ سوال اس وقت موضوع بحث بنا ہوا ہے، اس وقت پرائس ٹو ارننگ ریشو 4.3-4.5x ہے جو کہ گزشتہ دہائی میں 8x تک رہا تھا، اس کا مطلب ہے کہ ابھی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی جاری رہ سکتی ہے، اسٹاک مارکیٹ سے قلیل مدت میں کمائی کرنا آسان نہیں ہے، یہاں طویل المدتی منصوبہ بندی ضروری ہے، اس طرح آپ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرکے پراپرٹی میں سرمایہ کاری کی نسبت زیادہ منافع کما سکتے ہیں۔

اگلے 12 ماہ میں شرح سود میں کمی، ایکویٹی مارکیٹ کو پرکشش بنانے، سیکٹرل گروتھ اور میکرو ڈی رسکنگ کا تعین کرنے والے نئے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت کلیدی اصلاحات، برآمدات اور ٹیکس میں اضافے کی حکومتی صلاحیت سے مارکیٹ کی ری ریٹنگ اور گروتھ کی رہنمائی کی جائے گی۔

ایسے میں اگر حکومت ریئل اسٹیٹ میں ٹیکسز میں اضافہ کرتی ہے تو سرمایہ کاروں کا اسٹاک مارکیٹ میں رجحان بڑھے گا اور ایسی کوئی وجہ نہیں ہے کہ KSE-100 اگلے سال 2025 میں 100k کو عبور نہ کرے، تحقیق کریں، محتاط سرمایہ کاری کریں، طویل المدتی منصوبہ بنائیں اور ہر کسی پر بھروسہ نہ کریں۔
Load Next Story