ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سےفلسطین پر ڈھائے جانے والے ظلم اور جارحیت کے خلاف پاکستانی عوام کا ردِعمل قابلِ تحسین ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے موقع پر مہمان ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین ہمارے لیے قابل احترام ہے۔ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ ضروری ہے، فلسطین میں اسرائیلی ظلم کے خلاف پاکستان عوام کا ردعمل قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہلِ غزہ کی حمایت کرنے پر پاکستان کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں، اقوام عالم، پاکستان اور دنیائے اسلام کو فلسطین کے لیے آواز بلند کرنی ہوگی۔
ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم اور نسل کشی پر پاکستان کے مؤقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ فلسطین کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اپنی ذمے داریاں ادا نہیں کررہی۔ ایک دن فلسطین کے لوگوں کو ان کا حق مل جائے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پاکستان اور ایران کا دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں اور تجارتی حجم بڑھانے پر اتفاق
ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیل فلسطین تنازع پر ایرانی پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے معاملے پر ایران نے مضبوط مؤقف اختیار کیا، جو کہ تعریف کے قابل ہے۔
اسرائیلی حملوں اور غزہ پر بمباری کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 35ہزار مسلمان شہید کردیے گئے اور اقوام عالم و عالم اسلام خاموش ہے، ہمیں مل کر ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنی ہوگی، پاکستان فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح کشمیر کی زمین بھی بھارت کی جانب سے کشمیریوں کے لہو سے سُرخ کردی گئی ہے۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھی ظلم کو بند کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ ایران نے ہمیشہ کشمیر اور مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایران کے صدر فقہ اور قانون پر مہارت رکھتے ہیں، ہمیں اپنی سرحدوں پر کاروبار کو وسعت دینی ہوگی۔ ہمیں موقع ملاہے کہ اپنی دوستی کو مزید مضبوط کریں، آزادی کے بعد سب سے پہلے ایران نے پاکستان کو تسلیم کیا۔