پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے چیئرمین پی ٹی آئی

کمیشن بنا کر فارم 45 پر تحقیقات کرتے تو ضمنی انتخابات میں دھاندلی نہ ہوتی، بیرسٹر گوہر


ویب ڈیسک April 23, 2024
(فوٹو : فائل)

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے اور جو لوگوں نے دیکھے یہ پہلے سے طے شدہ نتیجے تھے۔

راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ضمنی انتخابات نتائج پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ رہا ہے کہ ہمیں لیول پلئینگ فیلڈ نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ کمیشن بنا کر فارم 45 پر تحقیقات کرتے تو ضمنی انتخابات میں دھاندلی نہ ہوتی چیف جسٹس کو یاددہانی کرانا چاہتے ہیں الیکشن کمیشن پر پٹیشن دائر کی لیکن نہیں سنی گئی۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ریٹرننگ افسران اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران جوڈیشری سے کیوں نہیں ہیں، عوام کا حق ہے کہ ان کا ووٹ صحیح طرح سے گنا جائے۔ الیکشن کا عملہ خود کہہ رہا ہے کہ بیلٹ باکس پہلے سے بھرے ہیں، عوام جس کو ووٹ دیں وہ نمائندہ پارلیمنٹ میں بیٹھے اور سپریم کورٹ ہمارے ریزرو سیٹوں کی پٹیشن سنے۔

انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاونڈ ریفرنس میں 21 گواہ مکمل ہوچکے ہیں اور اس کیس میں جلد از جلد عمران خان کو سزا دلوائی جائے گی لیکن اعلیٰ عدلیہ میں یہ کیس بھی سیاسی بنیادوں پر بنا ہوا ثابت ہوگا۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہم اس کیس پر وکلاء کنونشن کریں گے جس کا ایک نقطہ ہوگا رول آف لاء اور ہم سب سے اپیل کر رہے ہیں جمعہ والے دن تمام حلقوں میں پُرامن احتجاج ہوگا، صرف پاکستان اور پی ٹی آئی کے جھنڈے کے ساتھ ہمارے لوگ شریک ہوں گے، ہم کہتے ہیں ہم اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں یہ مزاحمت نہیں ہے اور ہم اپنے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو 14 سال کی قید اس لیے دی گئی تاکہ بانی پی ٹی آئی کو ذلیل کیا جائے، اس وقت صرف بانی پی ٹی آئی کا جیل میں ٹرائل ہو رہا ہے، ہمیں ضمانت دے دیں بانی پی ٹی آئی خود عدالت میں پیش ہوں گے۔ بانی پی ٹی آئی پاور شیئرنگ پر یقین نہیں کرتے بلکہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |