مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان

اسٹاک مارکیٹ میں 179 کمپنیوں کے کاروبار میں کمی، 170 کمپنیوں کے کاروبار میں اضافہ ہوا جبکہ 22 کی قدر مستحکم رہی


ویب ڈیسک April 23, 2024
مارکیٹ میں مندی کا رجحان غالب رہا—فائل: فوٹو

اچھے مالیاتی نتائج، شرح سود میں ممکنہ کمی اور مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکس چینج (پی ایس ایکس) میں منگل کو اتار چڑھاو کے بعد مندی کا رجحان غالب رہا اور سرمایہ کاروں کو مجموعی طور پر 20 ارب 87 کروڑ 10 لاکھ 33 ہزار 803 روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

اسٹاک مارکیٹ میں محدود پیمانے پر مندی کی وجہ سے 48.24فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں اور سرمایہ کاروں کے 20ارب 87کروڑ 10لاکھ 33ہزار 803روپے ڈوب گئے۔

غیرملکیوں کی سیمنٹ بینکنگ سمیت دیگر شعبوں میں خریداری سرگرمیوں سے کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 413پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن شنگھائی الیکٹرک کی کے-الیکٹرک کے حصص کی خریداری کی پیش کش واپس لیے جانے اور رول اوور ویک ہونے کے سبب جاری تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی۔

اسٹاک مارکیٹ میں ایک موقع پر 95پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں سیمنٹ سیکٹر میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی، جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 74.06پوائنٹس کی کمی سے 71359.41پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

کے ایس ای-30 انڈیکس 0.50 پوائنٹ کے اضافے سے 23132.29 پوائنٹس، کے ایم آئی-30 انڈیکس 77.92پوائنٹس کے اضافے سے 119675.93پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس بھی 47.01پوائنٹس کی کمی سے 33318.57پوائنٹس پر بند ہوا۔

کاروباری حجم پیر کے مقابلے میں 0.11 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 65کروڑ 59لاکھ 35ہزار 508 حصص کی لین دین ہوئی جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 371 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔

کاروباری لین دین کے دوران 170 کمپنیوں کے بھاو میں اضافہ، 179 کے داموں میں کمی اور 22 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ہال مارک کمپنی کے بھاو 64.57 روپے بڑھ کر 928.57روپے اور سازگار انجینئرنگ ورکس لمیٹڈ کے بھاو 29.45 روپے بڑھ کر 626.15روپے، رفحان میظ کمپنی کے بھاو 184.90روپے گھٹ کر 8125.10 روپے اور یونی لیور پاکستان فوڈز کے بھاو 58.84روپے گھٹ کر 20474.50روپے ہوگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں