بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
شہری طاہر محمود نے سی ویو پر پانی میں جاکر بیوی کو ویڈیو کال کی اور کہا خود کشی کررہا ہوں
سی ویو پر خودکشی کا ڈرامہ رچانے والا شہری منظرعام پر آگیا، دو شادیاں کرنے والے شہری نے اپنی ایک بیوی کو ڈرانے کے لیے ڈرامہ رچایا تھا۔
ایکسپریس کے مطابق شاہ فیصل کالونی کے رہائشی طاہر محمود نے پیر کی رات اپنی اہلیہ کو ویڈیو کال کی اور اسے بتایا کہ وہ خودکشی کررہا ہے بعد ازاں رابطہ منقطع ہوگیا۔ آج طاہر محمود منظرعام پر آگیا جسے شاہ فیصل کالونی پولیس نے اسے تحویل میں لے لیا۔
شہری طاہر محمود نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ گھریلو ناچاقی کی بنا پر ڈرامہ رچا رہا تھا گھٹنوں گھٹنوں پانی میں جاکر اپنی اہلیہ کو ویڈیو کال کی تھی اوراہلیہ سے کہا کہ میں خودکشی کر رہا ہوں میں نے گاڑی، پرس اور گاڑی کی چابی گاڑی میں ہی چھوڑ دی تھی، اہلیہ نے کہا میری حالت خراب ہو جائے گی، میں نے فون بند کردیا۔
طاہر نے بتایا کہ گھر میں کھانے پکانے پر اہلیہ سے تلخ کلامی ہوئی تھی اور غصے میں آکر گھر سے چلا گیا تھا، وہ صرف گھر والوں کو ڈرانا چاہتا تھا اسی دوران چار افراد نے وہاں آکر مجھے نام سے پکارا میں نے پلٹ کر دیکھا تو مجھے کچھ سنگھایا اور میں بے ہوش ہوگیا جب ہوش آیا تو ناظم آباد میں تھا، میری ٹانگوں میں کچھ زخم بھی تھے، میں پیدل صبح سویرے شاہ فیصل کالونی میں گھر پہنچا۔
طاہر محمود کے والد کا کہنا ہے کہ بیٹے کی تلاش میں اداروں نے بڑی مدد کی ہے ہمیں تو اس بات کی خوشی ہے کہ طاہر صحیح سلامت گھر لوٹ آیا۔
دوسری جانب شاہ فیصل کالونی تھانے کے ڈیوٹی افسر ابراہیم کا کہنا پولیس کو اطلاع موصول ہوئی تھی کہ طاہر شاہ فیصل کالونی میں کسی اسپتال میں علاج و معالجے کرانے کے لیے آیا ہے جس پر اسے تھانے طلب کرکے اس کا بیان قلم بند کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ طاہر نے پہلے خودکشی کا ڈرامہ رچایا اور اب الٹ بیان دے دہا ہے، طاہر کو درخشاں پولیس کے حوالے کیا جائے گا اور درخشاں پولیس طاہر سے مزید تفتیش کرے گی۔
واضح رہے کہ شہری کا آبائی تعلق رحیم یار خان سے ہے جس نے پہلی شادی خاندان میں اور دوسری شادی کراچی میں کی ہے، وہ ذاتی کار میں آن لائن ٹیکسی چلانے کا کام کرتا ہے۔
ایکسپریس کے مطابق شاہ فیصل کالونی کے رہائشی طاہر محمود نے پیر کی رات اپنی اہلیہ کو ویڈیو کال کی اور اسے بتایا کہ وہ خودکشی کررہا ہے بعد ازاں رابطہ منقطع ہوگیا۔ آج طاہر محمود منظرعام پر آگیا جسے شاہ فیصل کالونی پولیس نے اسے تحویل میں لے لیا۔
شہری طاہر محمود نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ گھریلو ناچاقی کی بنا پر ڈرامہ رچا رہا تھا گھٹنوں گھٹنوں پانی میں جاکر اپنی اہلیہ کو ویڈیو کال کی تھی اوراہلیہ سے کہا کہ میں خودکشی کر رہا ہوں میں نے گاڑی، پرس اور گاڑی کی چابی گاڑی میں ہی چھوڑ دی تھی، اہلیہ نے کہا میری حالت خراب ہو جائے گی، میں نے فون بند کردیا۔
طاہر نے بتایا کہ گھر میں کھانے پکانے پر اہلیہ سے تلخ کلامی ہوئی تھی اور غصے میں آکر گھر سے چلا گیا تھا، وہ صرف گھر والوں کو ڈرانا چاہتا تھا اسی دوران چار افراد نے وہاں آکر مجھے نام سے پکارا میں نے پلٹ کر دیکھا تو مجھے کچھ سنگھایا اور میں بے ہوش ہوگیا جب ہوش آیا تو ناظم آباد میں تھا، میری ٹانگوں میں کچھ زخم بھی تھے، میں پیدل صبح سویرے شاہ فیصل کالونی میں گھر پہنچا۔
طاہر محمود کے والد کا کہنا ہے کہ بیٹے کی تلاش میں اداروں نے بڑی مدد کی ہے ہمیں تو اس بات کی خوشی ہے کہ طاہر صحیح سلامت گھر لوٹ آیا۔
دوسری جانب شاہ فیصل کالونی تھانے کے ڈیوٹی افسر ابراہیم کا کہنا پولیس کو اطلاع موصول ہوئی تھی کہ طاہر شاہ فیصل کالونی میں کسی اسپتال میں علاج و معالجے کرانے کے لیے آیا ہے جس پر اسے تھانے طلب کرکے اس کا بیان قلم بند کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ طاہر نے پہلے خودکشی کا ڈرامہ رچایا اور اب الٹ بیان دے دہا ہے، طاہر کو درخشاں پولیس کے حوالے کیا جائے گا اور درخشاں پولیس طاہر سے مزید تفتیش کرے گی۔
واضح رہے کہ شہری کا آبائی تعلق رحیم یار خان سے ہے جس نے پہلی شادی خاندان میں اور دوسری شادی کراچی میں کی ہے، وہ ذاتی کار میں آن لائن ٹیکسی چلانے کا کام کرتا ہے۔