مہوش حیات کبریٰ خان ہتک آمیز کیس تفیتشی افسران طلب
عدالت کے طلب کرنے کے باوجود تفتیشی افسر عارفہ سعید اور کومل پیش نہیں ہوئیں
سندھ ہائیکورٹ نے معروف اداکارہ مہوش حیات اور کبریٰ خان کے خلاف سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم چلانے سے متعلق درخواست پر تفیتشی افسران کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیدیا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم چلانے سے متعلق اداکارہ مہوش حیات اور رابعہ اقبال عرف کبریٰ خان کی عادل فاروق راجہ کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، تفتیش مکمل نہ ہونے پر عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو پیش ہونے کا حکم دیا۔
عدالت کے طلب کرنے کے باوجود تفتیشی افسر عارفہ سعید اور کومل پیش نہیں ہوئیں، عدالت نے آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 4 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ یو ٹیوبر برطرف فوجی افسر نے میڈیا انڈسٹری کی 4 اداکاراؤں کے خلاف جھوٹے الزامات لگا کر ان کی تذلیل کی۔ جھوٹے اور من گھڑت الزامات سے اداکاراؤں کی عزت اور وقار کو مجروح کیا گیا۔
مزید پڑھیں: مہوش حیات ہتک عزت کیس، ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم عدالت طلب
یوٹیوبر عادل فاروق راجہ نے بعد میں ایک وضاحتی ویڈیو جاری کی اور پہلے والے موقف سے مکر گئے۔ اس دوران درخواست گزار سمیت اداکارہ کی ساکھ کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ہتک آمیز مواد کو ہٹانے کے لیے ایف آئی اے اور پی ٹی اے سے رابطہ کیا گیا ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم چلانے سے متعلق اداکارہ مہوش حیات اور رابعہ اقبال عرف کبریٰ خان کی عادل فاروق راجہ کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، تفتیش مکمل نہ ہونے پر عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو پیش ہونے کا حکم دیا۔
عدالت کے طلب کرنے کے باوجود تفتیشی افسر عارفہ سعید اور کومل پیش نہیں ہوئیں، عدالت نے آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 4 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ یو ٹیوبر برطرف فوجی افسر نے میڈیا انڈسٹری کی 4 اداکاراؤں کے خلاف جھوٹے الزامات لگا کر ان کی تذلیل کی۔ جھوٹے اور من گھڑت الزامات سے اداکاراؤں کی عزت اور وقار کو مجروح کیا گیا۔
مزید پڑھیں: مہوش حیات ہتک عزت کیس، ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم عدالت طلب
یوٹیوبر عادل فاروق راجہ نے بعد میں ایک وضاحتی ویڈیو جاری کی اور پہلے والے موقف سے مکر گئے۔ اس دوران درخواست گزار سمیت اداکارہ کی ساکھ کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ہتک آمیز مواد کو ہٹانے کے لیے ایف آئی اے اور پی ٹی اے سے رابطہ کیا گیا ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔