شوبز چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں اسٹیج سے کنارہ کشی اختیار کرلی گلوکارہ واداکارہ نادیہ گل

میں نے ناصرف پاکستان بلکہ قطر، عمان، ملائیشیا، بحرین، مسقط اور دوبئی میں بھی شوز کئے ہیں، نادیہ گل

میں نے ناصرف پاکستان بلکہ قطر، عمان، ملائیشیا، بحرین، مسقط اور دوبئی میں بھی شوز کئے ہیں، نادیہ گل فوٹو : فائل

تقریباً ایک عشرے سے خیبر پختونخوا پر پڑنے والی افتاد کے باعث ناصرف ہر شعبہ شدید متاثر ہوا ہے بلکہ ایک عام آدمی بھی خوف وہراس کے سائے میں زندگی کے شب وروز بتا رہا ہے۔

ایسے میں گھر سے نکلنے والے کسی شخص کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ وہ اپنے آشیانے کو لوٹ بھی سکے گایا نہیں، جب یہ صورت حال ہو تو پھر یہاں کے مخصوص حالات میں شوبز کی سرگرمیاں کس طرح پنپ سکتی ہیں۔ جب گلوکاروں، فنکاروں اور شوبز سے تعلق رکھنے والوں کے سروں پر ہر وقت موت کی تلوار لٹکتی رہتی ہو تو ظاہر ہے شوبز کی سرگرمیاں بھی ماند پڑتی ہوں گی لیکن اس کے باوجود بھی ایسے فن کار اور گلوکار ہیں جنہوں نے اپنے فن اور فنون لطیفہ کے ذریعے مرجھائے ہوئے چہروں پر ہنسی لانے کی کوئی نہ کوئی سبیل کر رکھی ہے۔

ایسے ہنر مندوں میں اگر خواتین شامل ہوں تو ان کو داد دینی پڑتی ہے کہ وہ اس گھٹن زدہ ماحول میں بھی خوشیاں بانٹنے کی ذمہ داریاں انجام دیتی ہیں۔ ان ہی میں معروف فنکارہ، گلوکارہ اور رقاصہ نادیہ گل بھی شامل ہیں۔ نادیہ گل ان فنکاروں میں شامل ہیں جنہوں نے شوبز کی دنیا میں قلیل مدت میں اپنا مقام بنایا۔ نادیہ گل خیبر پختونخوا کی خوبصورت وادی سوات سے تعلق رکھتی ہیں۔ سوات نہ صرف سرسبز و شاداب وادی ہے بلکہ اس وادی نے ایسے فنکارجنم دئیے ہیں جنہوں نے شوبزپر راج کیاہے اورکررہے ہیں جس کی ایک مثال خوب صورت گلوکارہ غزالہ جاوید تھیں۔


ان کا تعلق بھی سوات کی خوبصورت وادیوں سے تھا۔ نادیہ گل نے ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پہلی مرتبہ معروف سنگر رحیم شاہ کے ساتھ ایک ایسا دوگانا ریکارڈ کیا جوبیک وقت پانچ زبانوں پر مشتمل تھا اور وہ بہت ہٹ ہوا جس کے بول ''کم آن مائی ڈئیر'' ہیں اس گانے کے شاعر شاہ روم شاہین اور فلم کا نام '' زڑگیہ خوار شہ''ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اب تک سو کے قریب گانے ریکارڈ کرائے ہیں جن میں زیادہ تر گیت فلموں میں شامل کئے گئے ہیں ۔

نادیہ گل بتاتی ہے کہ انہوں نے کئی بہترین گانوں اور سٹیج پرفارمنس پر مختلف ایوارڈ ز بھی جیتے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں یہ بھی بتایا کہ میں نے ناصرف پاکستان بلکہ قطر، عمان، ملائیشیا، بحرین، مسقط اور دوبئی میں بھی شوز کئے ہیں جہاں مجھے کافی پذیرائی ملی ہے۔ اس کے علاوہ کئی پشتو فلموں میں اداکاری بھی کی ہے جن میں چرسی، زہ بدمعاش یم، آخری گولے وغیرہ شامل ہیں جب کہ عید الفطر پر ریلیز ہونے والی نئی فلم ''جوارگر'' کے گیت بھی انہی کی آواز میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے شوبز کی دنیامیں شوق کی خاطر قدم رکھا جس کے لیے میں اپنے والدین کی سپورٹ پر ان کی مشکور ہوں۔ اگر ان کی سپورٹ مجھے حاصل نہ ہوتی تو آج میں اس مقام پر نہ ہوتی۔

آج میں جو کچھ بھی ہوں اپنے والدین اور شوبز دنیا کے ساتھیوں کے تعاون اوراپنی محنت اور لگن کی وجہ سے ہوں۔ نادیہ گل نے کہا کہ شوبزکی دنیا چھوڑنے کا ابھی کوئی ارادہ نہیں لیکن فی الحال سٹیج پر رقص کرنے سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے ،ساتھ ہی میرا ارادہ ہے کہ اپنی آواز میں صوفیانہ کلام پرمشتمل البم پر کام کروں۔ شوبز ماحول کے بارے میں نادیہ گل کا کہنا تھا کہ جب کسی انسان کا خود پر اعتماد اور بھروسہ ہو اور وہ اچھا ہو تو کوئی ماحول بھی برا نہیں ہوتا۔

نادیہ گل نے کہا کہ شوبز میں کام کرتے ہوئے مجھے کبھی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا، ہمیشہ ایک اچھا ماحول ملا جس میں پروڈیوسر، ڈائریکٹر سمیت سبھی ایک فیملی کی طرح کام کرتے ہیں۔اداکاری کی طرف آنے کا فیصلہ دوستوں کے مشورے پر کیا کیونکہ گلوکاری کے حوالے سے جہاں بھی گئی تو مجھے اداکاری کی بھی آفرز ہونے لگیں اسی لئے میں کافی سوچ بچار کے بعد اداکاری بھی کرنے لگی۔ جہاں تک شادی کرنے کی بات ہے تو فی الحال ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے کیونکہ اس وقت میں اپنے کیریئر پر توجہ دے رہی ہوں۔ نادیہ گل نے کہا کہ پشتو کے علاوہ اگر مجھے کسی اردو یا پنجابی فلم میں کام کرنے کی آفر ہوئی تو ضرور کروں گی کیونکہ فن کی کوئی زبان نہیں ہوتی۔
Load Next Story