پاکستان میں کاٹن جننگ کے نئے سیزن کا آغاز ہوگیا

ہارون آباد کی 2 جننگ فیکٹریوں میں 300 گانٹھ روئی کے مساوی پھٹی کی ترسیل

ہارون آباد کی 2 جننگ فیکٹریوں میں 300 گانٹھ روئی کے مساوی پھٹی کی ترسیل۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں نئی کاٹن جننگ کے نئی سیزن کا آغاز ہوگیا۔


گزشتہ روزپنجاب میں کپاس کی پیداوار کے حامل علاقے ہارون آباد کی 2 جننگ فیکٹریوں میں کاٹن جننگ کی گئی۔ ابتدائی طور پرمذکورہ دونوں جننگ فیکٹریوں میں 300 سے زائد روئی کی گانٹھوں کی مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ سندھ میں کپاس کی پیداوار کے حامل علاقے شہداد پور میں بھی رواں ہفتے کے دوران 2 جننگ فیکٹریوں میں بھی کاٹن جننگ شروع ہوجائے گی۔ جننگ سیزن کے آغاز سے ٹیکسٹائل ملوں کوکپاس کی نئی فصل سے جن شدہ روئی کی فراہمی بھی شروع ہو جائے گی۔ ممبر پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن ( پی سی جی اے) احسان الحق نے بتایا کہ سندھ کے ساحلی علاقوں بدین، ٹھٹہ اور جھڈومیں سب سے پہلے پھٹی کی چنائی کا آغاز ہوتا ہے لیکن سمندری طوفان کے باعث ان علاقوں میں پھٹی کی چنائی میں تاخیر سے سندھ میں نئی کاٹن سیزن کا آغاز بھی تقریباً ایک ہفتے کی تاخیر سے شروع ہو رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر کپاس کی نئی فصل کے سودے 3200 روپے سے لے کر 3400 روپے فی 40کلو گرام تک ہو رہے ہیں تاہم روئی کی قیمتوں میں مندی کے رجحان کے باعث آئندہ چند روز کے دوران پھٹی کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے مالی سال 2014-15 کے لیے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار کا تخمینہ 1 کروڑ 51 لاکھ 1500 بیلز مختص کیا ہے جن میں سے ایک کروڑ 5 لاکھ بیلز پنجاب سے 42 لاکھ بیلز سندھ سے اور 4لاکھ 50ہزار بیلزبلوچستان، خیبر پختونخوا سے پیدا ہونے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
Load Next Story