حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
قیدی گولڈ برگ پولن کی نیتن یاہو پر شدید تنقید، ویڈیو سامنے آنے کے بعد اسرائیل میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری کردی۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی جانب سے جاری کی گئی تقریباً تین منٹ کی اس ویڈیو میں امریکا سے تعلق رکھنے والے قیدی گولڈ برگ پولن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔
گولڈ برگ پولن نے اسرائیلی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیں فوری طور پر گھروں میں واپس لائیں اور ہماری رہائی کا راستہ تلاش کریں، تمام جنگی قیدیوں کی رہائی کے لیے فلسطینیوں کی شرائط پوری کی جائیں۔
اسرائیلی یرغمالی نے نتین یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہمیں 200 دنوں تک حالات کے رحم وکرم پرچھوڑے رکھا، اس پر اسرائیلی حکومت کو شرم آنی چاہیے، فوج کی تمام کوششیں ناکام ہیں، آپ کو شرم آنی چاہئے کیونکہ فلسطینیوں کی پیش کردہ تجاویز کو آپ مسترد کردیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
گولڈ برگ پولن نے مزید کہا کہ جب آپ اپنے اہلخانہ کے ساتھ لنچ پارٹیز کرتے ہیں تو ہمارے بارے میں بھی سوچیں جنہیں بغیر کسی کھانے، پانی یا سورج کے زمین کے نیچے جہنم میں حراست میں رکھا گیا ہے۔
گولڈ برگ پولن نے اسرائیلی حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ زمام اقتدار ایسے لوگوں کے حوالے کریں جو ہمیں قید سے آزاد کراسکیں۔
ویڈیو سامنے آنے کے بعد غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کے خاندانوں کی نمائندگی کرنے والے گروپ نے کہا کہ تمام اسیروں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے "وقت ختم ہو رہا ہے"۔
مزید پڑھیں: امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
گروپ نے ایک بیان میں کہا "ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید معصوم جانوں کو کھونے کا خوف مضبوط ہوتا جا رہا ہے، اس پریشان کن ویڈیو کے بعد ہمارے پیاروں کی بحفاظت واپسی یقینی بنانے کے لیے فوری فیصلوں کی ضرورت ہے۔"
ویڈیو سامنے آنے کے بعد مظاہرین اسرائیل بھر کے شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت سے یرغمالیوں کی واپسی، غزہ میں جنگ کے خاتمے اور اسرائیل میں نئے انتخابات کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ گولڈ برگ پولن حماس کے پاس موجود سب سے زیادہ نمایاں قیدیوں میں شامل ہے جس کی تصویر والے پوسٹر پورے اسرائیل میں لگے ہوئے ہیں۔ اسکی والدہ ریچل گولڈ برگ کئی عالمی رہنماؤں سے بھی مل چکی ہیں اور اقوام متحدہ سے خطاب بھی کر چکی ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
اس کے والدین نے کہا کہ وہ اسے زندہ دیکھ کر راحت محسوس کر رہے ہیں لیکن وہ اس کی صحت اور تندرستی کے ساتھ ساتھ دیگر اسیروں کے بارے میں فکر مند ہیں۔
اسرائیلی یرغمالی کے والد جون پولن نے مصر، اسرائیل، قطر، امریکا اور حماس کا نام لیتے ہوئے کہا ہم مذاکرات میں مصروف اُن تمام رہنماؤں سے التجا کرتے ہیں کہ بہادر بنیں اور جھک جائیں، اس لمحے سے فائدہ اٹھائیں اور ہم سب کو اپنے پیاروں سے ملانے اور اس خطے میں مصائب کو ختم کرنے کے لیے معاہدہ کریں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34,262 فلسطینی شہید اور 77,229 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملوں میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے جبکہ درجنوں اب بھی غزہ میں قید ہیں۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی جانب سے جاری کی گئی تقریباً تین منٹ کی اس ویڈیو میں امریکا سے تعلق رکھنے والے قیدی گولڈ برگ پولن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔
گولڈ برگ پولن نے اسرائیلی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیں فوری طور پر گھروں میں واپس لائیں اور ہماری رہائی کا راستہ تلاش کریں، تمام جنگی قیدیوں کی رہائی کے لیے فلسطینیوں کی شرائط پوری کی جائیں۔
اسرائیلی یرغمالی نے نتین یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہمیں 200 دنوں تک حالات کے رحم وکرم پرچھوڑے رکھا، اس پر اسرائیلی حکومت کو شرم آنی چاہیے، فوج کی تمام کوششیں ناکام ہیں، آپ کو شرم آنی چاہئے کیونکہ فلسطینیوں کی پیش کردہ تجاویز کو آپ مسترد کردیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
گولڈ برگ پولن نے مزید کہا کہ جب آپ اپنے اہلخانہ کے ساتھ لنچ پارٹیز کرتے ہیں تو ہمارے بارے میں بھی سوچیں جنہیں بغیر کسی کھانے، پانی یا سورج کے زمین کے نیچے جہنم میں حراست میں رکھا گیا ہے۔
گولڈ برگ پولن نے اسرائیلی حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ زمام اقتدار ایسے لوگوں کے حوالے کریں جو ہمیں قید سے آزاد کراسکیں۔
ویڈیو سامنے آنے کے بعد غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کے خاندانوں کی نمائندگی کرنے والے گروپ نے کہا کہ تمام اسیروں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے "وقت ختم ہو رہا ہے"۔
مزید پڑھیں: امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
گروپ نے ایک بیان میں کہا "ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید معصوم جانوں کو کھونے کا خوف مضبوط ہوتا جا رہا ہے، اس پریشان کن ویڈیو کے بعد ہمارے پیاروں کی بحفاظت واپسی یقینی بنانے کے لیے فوری فیصلوں کی ضرورت ہے۔"
ویڈیو سامنے آنے کے بعد مظاہرین اسرائیل بھر کے شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت سے یرغمالیوں کی واپسی، غزہ میں جنگ کے خاتمے اور اسرائیل میں نئے انتخابات کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ گولڈ برگ پولن حماس کے پاس موجود سب سے زیادہ نمایاں قیدیوں میں شامل ہے جس کی تصویر والے پوسٹر پورے اسرائیل میں لگے ہوئے ہیں۔ اسکی والدہ ریچل گولڈ برگ کئی عالمی رہنماؤں سے بھی مل چکی ہیں اور اقوام متحدہ سے خطاب بھی کر چکی ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
اس کے والدین نے کہا کہ وہ اسے زندہ دیکھ کر راحت محسوس کر رہے ہیں لیکن وہ اس کی صحت اور تندرستی کے ساتھ ساتھ دیگر اسیروں کے بارے میں فکر مند ہیں۔
اسرائیلی یرغمالی کے والد جون پولن نے مصر، اسرائیل، قطر، امریکا اور حماس کا نام لیتے ہوئے کہا ہم مذاکرات میں مصروف اُن تمام رہنماؤں سے التجا کرتے ہیں کہ بہادر بنیں اور جھک جائیں، اس لمحے سے فائدہ اٹھائیں اور ہم سب کو اپنے پیاروں سے ملانے اور اس خطے میں مصائب کو ختم کرنے کے لیے معاہدہ کریں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34,262 فلسطینی شہید اور 77,229 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملوں میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے جبکہ درجنوں اب بھی غزہ میں قید ہیں۔