پتوکی کے دو بے گناہ نوجوان بھارت سے رہا ہوکر پاکستان پہنچ گئے
عباد حسن اور زاہد عباس اگست 2022 میں اپنے نادانستہ طور پر انڈیا کی حدود میں داخل ہوگئے تھے
پنجاب کے علاقے قصور کے علاقہ پتوکی کے نواحی گاؤں کے رہائشی دو نوجوان ڈیڑھ سال بعد انڈیا سے رہا ہوکر واپس پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عباد حسن اور زاہد عباس اگست 2022 میں اپنے نادانستہ طور پر بین الاقوامی سرحد عبور کرکے انڈین حدود میں داخل ہوئے جس کے بعد انہیں بی ایس ایف نے گرفتار کرلیا تھا۔
ان دونوں نابالغ لڑکوں کو جمعہ کے روز بی ایس ایف انڈیا کی طرف لاہور کے واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا۔ دونوں پاکستانی نوجوانوں کی رہائی اور وطن واپسی میں پاکستان ہائی کمیشن نیودہلی نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
واضح رہے کہ عباد حسن اور زاہد حسین کو بھارتی ترن تارن کی ایک عدالت نے 18 اپریل 2023 کو بری کر دیا تھا اور انہیں واپس پاکستان بھیجنے کا حکم دیا تھا. دونوں پاکستانی نوجوانوں کو فرید کوٹ انڈیا کے بال سدھار گھر (اصلاحی گھر) میں رکھا گیا تھا جہاں سے انہیں جمعرات کو رہا کیا گیا اور پاکستان بھیجنے کے لیے اٹاری/ واہگہ بارڈر بھیج دیا گیاتھا۔
اٹاری/ واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام نے دونوں نوجوانوں کو جمعہ کے روز پاکستانی حکام کے حوالے کیا. یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان دونوں نوجوانوں کو بھارتی حکام نے چندہفتے قبل پاکستانی حکام کے حوالے کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ان کی قانونی دستاویزات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے یہ نوجوان پاکستان نہیں آسکے تھے۔
پاکستانی ہائی کمیشن نیو دہلی نے اس معاملے کا نوٹس لیا جس کے بعد ان کی واپسی ممکن ہوئی ہے۔ اُدھر واہگہ / اٹاری سرحد عبور کرکے جیسے ہی دونوں نوجوان پاکستانی سرزمین میں داخل ہوئے ان کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو چھلک پڑے اور چہروں پر خوشی نمایاں تھی۔ انہوں نے اللہ تعالی کا شکر ادا کیا کہ وہ کم وبیش 19 ماہ بعد واپس اپنے گھر ،اپنے پیاروں کے پاس پہنچ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عباد حسن اور زاہد عباس اگست 2022 میں اپنے نادانستہ طور پر بین الاقوامی سرحد عبور کرکے انڈین حدود میں داخل ہوئے جس کے بعد انہیں بی ایس ایف نے گرفتار کرلیا تھا۔
ان دونوں نابالغ لڑکوں کو جمعہ کے روز بی ایس ایف انڈیا کی طرف لاہور کے واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا۔ دونوں پاکستانی نوجوانوں کی رہائی اور وطن واپسی میں پاکستان ہائی کمیشن نیودہلی نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
واضح رہے کہ عباد حسن اور زاہد حسین کو بھارتی ترن تارن کی ایک عدالت نے 18 اپریل 2023 کو بری کر دیا تھا اور انہیں واپس پاکستان بھیجنے کا حکم دیا تھا. دونوں پاکستانی نوجوانوں کو فرید کوٹ انڈیا کے بال سدھار گھر (اصلاحی گھر) میں رکھا گیا تھا جہاں سے انہیں جمعرات کو رہا کیا گیا اور پاکستان بھیجنے کے لیے اٹاری/ واہگہ بارڈر بھیج دیا گیاتھا۔
اٹاری/ واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام نے دونوں نوجوانوں کو جمعہ کے روز پاکستانی حکام کے حوالے کیا. یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان دونوں نوجوانوں کو بھارتی حکام نے چندہفتے قبل پاکستانی حکام کے حوالے کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ان کی قانونی دستاویزات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے یہ نوجوان پاکستان نہیں آسکے تھے۔
پاکستانی ہائی کمیشن نیو دہلی نے اس معاملے کا نوٹس لیا جس کے بعد ان کی واپسی ممکن ہوئی ہے۔ اُدھر واہگہ / اٹاری سرحد عبور کرکے جیسے ہی دونوں نوجوان پاکستانی سرزمین میں داخل ہوئے ان کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو چھلک پڑے اور چہروں پر خوشی نمایاں تھی۔ انہوں نے اللہ تعالی کا شکر ادا کیا کہ وہ کم وبیش 19 ماہ بعد واپس اپنے گھر ،اپنے پیاروں کے پاس پہنچ گئے ہیں۔