بے رحم اور بلاتفریق احتساب کا دن قریب ہے فیصل واوڈا
حکومت نے روٹی سستی کی عدالت سے سٹے آگیا ،ہم قانون ساز، عمل بھی کرائیں گے
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اپنے بھائی سے احتساب شروع کریں،عمران خان کچھ لوگوں کے بہکاوے میں تھے، بندوق کا ٹریگر ان سے چلوایا گیا۔
ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اگر کوئی کسی کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے تو ہر کسی کو جواب نہیں دیا جاتا، سوشل میڈیا پر منفی اور مثبت دونوں پہلو نمایاں ہیں۔ منفی افراد بڑے باپ کی بگڑی ہوئی اولاد ہیں یا پھر گھر داماد ہیں، ان کے پاس نوکریا ں نہیں ،اس لیے وہ اس قسم کے کاموں میں ملوث ہیں، دھرنوں سے ملکی سالمیت کو نقصان پہنچ رہا ہے تو اس کا حل ڈھونڈیں۔ چاہے پیار سے یا قانونی طور پر ڈھونڈیں، احتساب کا وہ دن بڑا قریب ہے جس میں سیاہ یا سفید نہیں دیکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہو گا، ملک میں کچھ بھی بہتر نہیں ہو سکے گا، حکومت نے روٹی سستی کی۔ عدالت نے حکم امتناعی دے دیا کہ روٹی سستی نہیں مل سکتی، روٹی مہنگی کرنے پرسٹے نہیں دیاگیا تھا، ہم قانون بنانےوالے ہیں توعمل بھی ہم ہی کرائیں گے، عدالتی نظام کوٹھیک کرنے کی ضرورت ہے،2018 کے رجیم چینج کے بعد عمران خان کو دو ججوں کے فون آئے اور کیس واپس لینے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ 9 مئی کواملاک جلانے پرقانون بدلنا پڑاتوبدلیں گے، میڈیا امین گنڈاپورکوبہت زیادہ اہمیت دے رہاہے،گنڈا پور کا دماغ ، زبان اور دل ایک دوسرے کا ساتھ نہیں دے رہے، عمران خان جیل میں ہیں اور ہرکوئی ان کی مقبولیت کافائدہ اٹھاناچاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے تمام رہنما دائیں بائیں سے رابطے میں ہیں،خدا کرے کہ وہ دن نہ آئے کہ انہیں سب کچھ سامنے لانا پڑے ۔کسی دن دماغ پھرا تو وہ سب کو بے نقاب کروں گا،بعض لوگ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل کے اندرہی رہیں اور ہم ان کی مقبولیت کا مزہ لیں،محسن نقوی قابل آدمی ہیں۔ انسان کچھ نہیں ہوتا کرسی ہوتی ہے جو آپ کو اختیار دیتی ہے، جب رانا ثناءاللہ جیل میں تھے اور میں وزیر تھا تو میں نے ان پر بوگس کیس کی مخالفت کی تھی۔ کہ وہ بوگس کیس ہے،فواد چودھری اور میں نے کابینہ میں مخالفت کی تھی ، عمران خان اس کیس پر پریشان تھے اور ہماری باتوں سے متفق تھے،راناثناءاللہ نے میراشکریہ بھی اداکیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر آصف زرداری سے کئی ملاقاتیں ہوئی ہیں،وہ میرے بڑے ہیں، میرا کسی جماعت سے تعلق نہیں، میں نے تحریری طور پر لکھ کر دیا ہے کہ میں کسی پارٹی کا نہیں،آزاد سینیٹرہوں،اپنے حق میں دستبردارہونے والوں کا بھی شکرگزارہوں، ڈیڑھ دوسال میں کابینہ میں تبدیلیاں نظرآرہی ہیں، عارف حبیب نے کسی جماعت کی حمایت نہیں کی لیکن وہ ہمیشہ اچھے مشورے دیتے ہیں، 9مئی میں جوملوث ہے اس کی بخشش نہیں ہوسکتی۔ پارٹی کے لوگوں نے عمران خان کو مروایا ہے،وہ کچھ لوگوں کے بہکاوے میں تھے۔ بندوق کا ٹریگر خان صاحب سے چلوایا گیا۔
فیصل واوڈا نے زور دیا کہ میں نے خان صاحب کو کہا تھا کہ آپ پر گولیاں چلیں گی اور یہی وجہ ہے کہ خان صاحب کو بعد میں اس بات کا احساس ہوا،آرمی چیف پاکستان اورعوام کی بات کرتے ہیں۔ جہاں عوام کو ضرورت ہوتی ہے فوج وہاں موجود ہوتی ہے۔ پاک افواج کی قربانیوں کامذاق ناقابل برداشت ہے۔ منفی پرپیگنڈا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ منفی پروپیگنڈا ماردھاڑ اورجلاؤگھیراؤکاہے۔
ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اگر کوئی کسی کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے تو ہر کسی کو جواب نہیں دیا جاتا، سوشل میڈیا پر منفی اور مثبت دونوں پہلو نمایاں ہیں۔ منفی افراد بڑے باپ کی بگڑی ہوئی اولاد ہیں یا پھر گھر داماد ہیں، ان کے پاس نوکریا ں نہیں ،اس لیے وہ اس قسم کے کاموں میں ملوث ہیں، دھرنوں سے ملکی سالمیت کو نقصان پہنچ رہا ہے تو اس کا حل ڈھونڈیں۔ چاہے پیار سے یا قانونی طور پر ڈھونڈیں، احتساب کا وہ دن بڑا قریب ہے جس میں سیاہ یا سفید نہیں دیکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہو گا، ملک میں کچھ بھی بہتر نہیں ہو سکے گا، حکومت نے روٹی سستی کی۔ عدالت نے حکم امتناعی دے دیا کہ روٹی سستی نہیں مل سکتی، روٹی مہنگی کرنے پرسٹے نہیں دیاگیا تھا، ہم قانون بنانےوالے ہیں توعمل بھی ہم ہی کرائیں گے، عدالتی نظام کوٹھیک کرنے کی ضرورت ہے،2018 کے رجیم چینج کے بعد عمران خان کو دو ججوں کے فون آئے اور کیس واپس لینے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ 9 مئی کواملاک جلانے پرقانون بدلنا پڑاتوبدلیں گے، میڈیا امین گنڈاپورکوبہت زیادہ اہمیت دے رہاہے،گنڈا پور کا دماغ ، زبان اور دل ایک دوسرے کا ساتھ نہیں دے رہے، عمران خان جیل میں ہیں اور ہرکوئی ان کی مقبولیت کافائدہ اٹھاناچاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے تمام رہنما دائیں بائیں سے رابطے میں ہیں،خدا کرے کہ وہ دن نہ آئے کہ انہیں سب کچھ سامنے لانا پڑے ۔کسی دن دماغ پھرا تو وہ سب کو بے نقاب کروں گا،بعض لوگ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل کے اندرہی رہیں اور ہم ان کی مقبولیت کا مزہ لیں،محسن نقوی قابل آدمی ہیں۔ انسان کچھ نہیں ہوتا کرسی ہوتی ہے جو آپ کو اختیار دیتی ہے، جب رانا ثناءاللہ جیل میں تھے اور میں وزیر تھا تو میں نے ان پر بوگس کیس کی مخالفت کی تھی۔ کہ وہ بوگس کیس ہے،فواد چودھری اور میں نے کابینہ میں مخالفت کی تھی ، عمران خان اس کیس پر پریشان تھے اور ہماری باتوں سے متفق تھے،راناثناءاللہ نے میراشکریہ بھی اداکیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر آصف زرداری سے کئی ملاقاتیں ہوئی ہیں،وہ میرے بڑے ہیں، میرا کسی جماعت سے تعلق نہیں، میں نے تحریری طور پر لکھ کر دیا ہے کہ میں کسی پارٹی کا نہیں،آزاد سینیٹرہوں،اپنے حق میں دستبردارہونے والوں کا بھی شکرگزارہوں، ڈیڑھ دوسال میں کابینہ میں تبدیلیاں نظرآرہی ہیں، عارف حبیب نے کسی جماعت کی حمایت نہیں کی لیکن وہ ہمیشہ اچھے مشورے دیتے ہیں، 9مئی میں جوملوث ہے اس کی بخشش نہیں ہوسکتی۔ پارٹی کے لوگوں نے عمران خان کو مروایا ہے،وہ کچھ لوگوں کے بہکاوے میں تھے۔ بندوق کا ٹریگر خان صاحب سے چلوایا گیا۔
فیصل واوڈا نے زور دیا کہ میں نے خان صاحب کو کہا تھا کہ آپ پر گولیاں چلیں گی اور یہی وجہ ہے کہ خان صاحب کو بعد میں اس بات کا احساس ہوا،آرمی چیف پاکستان اورعوام کی بات کرتے ہیں۔ جہاں عوام کو ضرورت ہوتی ہے فوج وہاں موجود ہوتی ہے۔ پاک افواج کی قربانیوں کامذاق ناقابل برداشت ہے۔ منفی پرپیگنڈا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ منفی پروپیگنڈا ماردھاڑ اورجلاؤگھیراؤکاہے۔