بھارت منی پور میں مبینہ علیحدگی پسندوں کے حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک

علیحدگی پسندوں نے پہاڑی علاقے سے سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر حملہ کیا، حملے میں دو اہلکار زخمی بھی ہوئے، پولیس


ویب ڈیسک April 27, 2024
پولیس نے بتایا کہ حملے میں مزید دو اہلکار زخمی ہوگئے ہیں—فوٹو: اسکرین گریب

بھارتی ریاست منی پور میں مبینہ انتہاپسندوں کے حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے دو اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق منی پور کے دارالحکومت امپھل سے 45 کلومیٹر دور ضلع بشنوپور میں واقع گاؤں نارانسینا میں مبینہ علیحدگی پسندوں نے انڈین ریزرو بٹالین (آئی آر بی) کے کیمپ پر حملہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق حملے میں مارے گئے دونوں سیکیورٹی اہلکار سی آر پی ایف کی 128 ویں بٹالین سے تعلق رکھتے تھے، جن کی شناخت سب انسپکٹر این سرکار اور ہیڈ کانسٹیبل اروپ سائنی اور زخمیوں کی شناخت انسپکٹر جادیو داس اور کانسٹیبل آفتاب داس کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ مبینہ علیحدگی پسند گروپ کوکی کے ملسح افراد پہاڑیوں سے آئے جو آئی آر بی سے محض دو کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہیں اور علیحدگی پسند کیمپ کے اتنے قریب پہنچے کہ کیمپ ان کی فائرنگ کی رینج میں تھا۔

انہوں نے کہا کہ انتہاپسندوں خود تیار کیے گئے پمپی گن کا دھماکا خیز مواد استعمال کی جو موٹر راؤنڈ کی پھٹ جاتا ہے اور نشانہ بناتا ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ یہ حملہ ریاست منی پور میں شروع ہونے والے بحران کا ایک سال مکمل ہونے سے صرف 6 روز پہلے ہوا ہے، ان کا کہنا تھا کہ انتہاپسند پہاڑیوں میں چھپ جاتے ہیں اور آنے والے دنوں میں حملوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

بھارتی خبرایجنسی کو سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ انتہاپسندوں نے پہاڑیوں سے بلاامتیاز فائرنگ کی اور کیمپ کو نشانہ بنایا، انتہاپسندوں نے بم پھینکے، جن میں سے ایک سی آر پی ایف کی 128 ویں بٹالین کے باہر پھٹ گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ علاقے میں مسلح علیدگی پسندوں کی تلاش کے لیے وسیع پیمانے پر کارروائی جاری ہے۔

یاد رہے کہ بھارتی ریاست منی پور میں اگست اور ستمبر 2023 کے دوران میتی اور کوکی زو قبیلوں کے درمیان فرقہ ورانہ خون ریز جھڑپیں ہوئی تھیں اور بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا تھا۔

ریاست منی پور کے مرکزی علاقے میں میتی قبیلہ جبکہ جنوبی پہاڑیوں اور دیگر علاقوں میں کوکی زو قبیلے کی اکثریت آباد ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں