12اکتوبر1999 کےاقدامات پرپرویزمشرف اور12سابق ججوں کےخلاف کارروائی کی درخواست
12 اکتوبر 1999 کو آئین معطل کیا گیا جسے 12 ججوں نے درست قراردیا، درخواست گزار کا موقف
HARIPUR:
12 اکتوبر 1999 کے اقدامات پر سابق صدر پرویز مشرف اور اعلیٰ عدالت کے 12 سابق ججوں کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا درخواست دائر کرادی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دائر کی گئی درخواست میں وفاقی سیکریٹری قانون، سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 12 اکتوبر 1999 کو اس وقت کے آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے منتخب حکومت کا تختہ الٹا تھا،12 اکتوبر کو آئین معطل کیا گیا جسے سپریم کورٹ کے 12 ججوں نے درست قراردیا اور آئین میں من پسند ترمیم کی اجازت دی، اس لئے پرویزمشرف اور 12 سابق ججوں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف 3 نومبر 2007 کو ایمرجنسی کے نفاذ پر سنگین غداری کا مقدمہ زیر سماعت ہے۔
12 اکتوبر 1999 کے اقدامات پر سابق صدر پرویز مشرف اور اعلیٰ عدالت کے 12 سابق ججوں کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا درخواست دائر کرادی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دائر کی گئی درخواست میں وفاقی سیکریٹری قانون، سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 12 اکتوبر 1999 کو اس وقت کے آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے منتخب حکومت کا تختہ الٹا تھا،12 اکتوبر کو آئین معطل کیا گیا جسے سپریم کورٹ کے 12 ججوں نے درست قراردیا اور آئین میں من پسند ترمیم کی اجازت دی، اس لئے پرویزمشرف اور 12 سابق ججوں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف 3 نومبر 2007 کو ایمرجنسی کے نفاذ پر سنگین غداری کا مقدمہ زیر سماعت ہے۔