خوراک میں سرخ گوشت کا استعمال چھاتی کے کینسرکے امکانات بڑھا دیتا ہے تحقيق

سرخ گوشت ميں موجود پروٹين، خليوں کی تقسيم اور رسولی ميں اضافے کے عمل کو تيز تر بنا ديتے ہيں، ماہرین کا تجزیہ


ویب ڈیسک June 17, 2014
تحقیقی کے دوران سرخ گوشت کا استعمال کرنے والی عورتوں ميں دوسری عورتوں کے مقابلے ميں چھاتی کے کينسر کے زیادہ کیسز سامنے آئے۔ فوٹو: فائل

تازہ ترین طبی تحقییق سے انکشاف ہوا ہے کہ جو خواتین اپنی خواراک میں 'سرخ گوشت ' کا زيادہ استعمال کرتی ہيں ان ميں چھاتی کے سرطان کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہيں۔

برطانوی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق امریکا کی ہارورڈ يونيورسٹی کے محققين نے 20 برس تک 26 سے 45 برس کی 88 ہزار سے زائد خواتین کے روز مرہ معمولات اور ان کی صحت سے متعلق ڈیٹا کا موازنہ کیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ جو خواتين اپنی خوراک ميں سب سے زيادہ مقدار ميں ''سرخ گوشت'' شامل کرتی رہيں، ان ميں ہر ايک ہزار عورتوں ميں دوسری عورتوں کے مقابلے ميں چھاتی کے کينسر کے اوسطا 6.8 اضافی کيسز سامنے آئے۔ اس کے علاوہ ترقی يافتہ ممالک ميں خواتین ميں چھاتی کے کينسر پيدا ہونے کے امکانات 12.5 فيصد ہيں۔

طبی ماہرين کا کہنا ہے کہ سرخ گوشت ميں موجود پروٹين، خليوں کی تقسيم اور رسولی ميں اضافے کے عمل کو تيز تر بنا ديتے ہيں، اس کے علاوہ بازاروں ميں دستیاب گوشت سے بنے کھانوں میں بھی ايسے اجزاء شامل ہوتے ہيں، جو اس عمل ميں مدد ديتے ہيں تاہم یہ ضروری نہيں دو الگ الگ نسلوں سے تعلق رکھنے والی خواتين کے نتائج يکساں ہوں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔