وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈاپور کو بھیجا گیا الیکشن کمیشن کا نوٹس معطل
عدالت نے وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈاپور کو بھیجا گیا الیکشن کمیشن کا نوٹس معطل کردیا۔
الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی درخواست پر سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی، جس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے وکیل سید سکندر حیات شاہ اور ملک سمیع اللہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے علی امین گنڈاپور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے 2022/23 گوشواروں کی وضاحت کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ پچھلے سالوں کے گوشواروں کی وضاحت مانگ رہے ہیں، انہیں اس کا اختیار نہیں ہے۔
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 2024 کے گوشوارے میں انہوں نے اثاثہ جات کی وضاحت دی ہے۔ ریٹرننگ افسر نے کاغذات نامزدگی اسکروٹنی کے وقت اثاثہ جات کی باریک بینی سے جانچ پڑتال کی تھی۔ یہ سب چیزیں الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن کا نوٹس معطل کردیا کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیا اور 22 مئی کو آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔
دریں اثنا الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی نااہلی کے لیے دائر درخواست خارج کردی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے سالانہ گوشواروں میں غلط بیانی کے معاملے پر نااہلی کی درخواست کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے کی، جس میں ڈی جی پولیٹیکل فنانس مسعود اختر اور علی امین گنڈاپور کے وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت درخواست گزار کفیل احمد نے علی امین گنڈاپور کی نااہلی کی درخواست واپس لے لی، جس پر الیکشن کمیشن نے واپس لینے کی بنیاد پر درخواست خارج کردی۔
علی امین گنڈاپور کے وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا ازخود نوٹس معطل کردیا ہے، جس پر ممبر الیکشن کمیشن اکرام اللہ خان نے استفسار کیا کہ کیا پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلے سے روکا ہے؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو کاروائی کرنے سے بھی روکا ہے۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے علی امین گنڈاپور کے خلاف کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔