کراچی جنریٹر مارکیٹ میں گیس سلنڈر دھماکا دو افراد جاں بحق
دھماکے کے باعث دکان کا ملبہ کئی فٹ دور سڑک پر جا گرا، ملبے تلے دب کر 6 افراد زخمی بھی ہوئے
نیوچالی شارع لیاقت کراچی چیمبر آف کامرس کے سامنے جنریٹر مارکیٹ کی دکان میں مبینہ طور پر گیس سلنڈر زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی جبکہ دکان کے ملبے تلے دب کر دو افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق گیس سلنڈر دھماکے کے بعد دکان میں آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلی، دھماکا انتہائی شدیت نوعیت کا تھا جس کے باعث دکان کا ملبہ کئی فٹ دور سڑک پر جا گرا، متاثرہ دکان سے متصل ایک اور دکان کی چھت بھی گر گئی۔
دھماکے کے فوری بعد شہریوں و دکانداروں کی بڑی تعداد موقع پر جمع ہوگئی اور اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا۔ دھماکے کی اطلاع ملنے پر پولیس، رینجرز، فائر بریگیڈ، ریسکیو 1122 اور فلاحی تنظیموں کے رضا کار موقع پر پہنچ گئے اور متاثرہ دکان کے ملبے تلے دبے 4 افراد کو فوری نکال کر طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ فائربریگیڈ کے عملے اور ریسکیو 1122 کی ٹیم نے دھماکے کے بعد دکان میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوشش شروع کر دیں۔
امدادی کارروائیوں کے دوران دھماکے سے متاثر ہونے والی دکان کے ملبے سے ایک شخص کی لاش اور ایک زخمی کو نکال کر سول اسپتال منتقل کیا گیا، دکان کے ملبے تلے مزید افراد کے دبے ہونے کا شبہ ہے جن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔
مبینہ گیس سلنڈر دھماکے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت 42 سالہ ذوالفقار احمد ولد محمد یوسف کے نام سے کی گئی، متوفی اورنگی ٹاؤن کا رہائشی تھا۔ زخمیوں میں 50 سالہ نذیر ولد غلام حسین، 35 سالہ عیسیٰ ولد مقصود بلوچ، 23 سالہ آفتاب ولد محمد سلیم، 25 سالہ اسد ولد عبدالوحید، 45 سالہ رفیق ولد یعقوب اور 35 سالہ عدنان ولد محمد سرور سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔
موقع پر موجود شہریوں و دکانداروں نے الزام عائد کیا ہے کہ فائر بریگیڈ کا عملہ تاخیر سے پہنچا جس کے بعد دکان میں لگنے والی آگ پر تاخیر سے قابو پایا گیا۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق مبینہ سلنڈر دھماکے کے بعد دکان میں لگنے والی آگ کی اطلاع سوا گیارہ بجے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ بولٹن مارکیٹ کی جانب سے موصول ہوئی جس پر فوری فائر بریگیڈ کے عملے کو روانہ کیا گیا جس کے بعد چیمبر آف کامرس کی جانب سے بھی اطلاعات موصول ہوئی جس پر مزید فائر بریگیڈ کی گاڑیاں روانہ کی گئیں، دکان میں لگنے والی آگ اور امدادی کارروائیوں میں 9 فائر ٹینڈر، 2 باؤزر اور ایک اسنارکل نے حصہ لیا۔
ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 سندھ ڈاکٹر عابد شیخ نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ریسکیو 1122 کی ٹیمیں موقع پر پہنچی تو انہیں بتایا گیا کہ جنریٹر کی دکان میں سلنڈر کا دھماکا ہوا، دھماکا انتہائی شدید نوعیت کا تھا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے کے بعد دکان میں فوری آگ بھڑک اٹھی تھی جسے ریسکیو 1122 کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر بجھا دیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن جاری ہے اور آپریشن مکمل ہونے کے بعد ہی حتمی طور پر بتا جا سکے گا۔