ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے کمپنی کا اعتراف
برطانیہ اور سوئیڈن نے مل کر فارماسیوٹیکل کمپنی کی بنیاد رکھی تھی جس نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے اشتراک کرکے ویکسین تیار کی
ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنی ایسٹرازینیکا (Astrazeneca) نے حال ہی میں اعتراف کیا ہے کہ اس کی تیار کی گئی کووِڈ ویکسین سے اندرون جسم خون جمنے کی سنگین بیماری پیدا ہوسکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی اور سوئیڈن کے اشتراک سے قائم کی گئی فارماسیوٹیکل کمپنی ایسٹرازینیکا نے پہلی بار برطانوی عدالت میں ایک کیس کے دوران اعتراف کیا کہ اس کی کووِڈ ویکسین جو آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ مِل کر تیار کی گئی ہے، خون جمنے کی ایک نایاب بیماری کا باعث بن سکتی ہے۔
کمپنی کے خلاف برطانیہ کی ہائی کورٹ میں تقریباً 51 مقدمات درج کیے گئے تھے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس کووِڈ ویکسین کی وجہ سے متعدد اموات اور کیسز سامنے آچکے ہیں۔
ایسٹرازینیکا ویکسین وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والی کووِڈ ویکسینز میں شامل رہی ہے تاہم اب ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ اس ویکسین کے فوائد سے زیادہ نقصانات ہیں جس سے عوام کو محتاط رہنا چاہیے۔ یہ تھرومبوسس تھرومبوسائٹوپینیا سنڈروم (ٹی ٹی ایس) کا سبب بن سکتا ہے۔
متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر ایشور گیلاڈا نے کہا کہ تھرومبوٹک تھرومبوسائٹوپینک سنڈروم (ٹی ٹی ایس) ایک نایاب لیکن ویکسین کے انتہائی سنگین منفی اثرات میں سے ایک ہے جو ویکسین لگوائے جانے کے بعد مدافعتی ردعمل کے نتیجے میں پیش آتا ہے۔ یہ علامت 50,000 میں سے کسی ایک کو ہوتی ہے یعنی (0.002 فیصد) تاہم آبادی کا حجم اگر زیادہ ہو تو یہ تعداد بہت زیادہ ہوجاتی ہے۔