غصے کی حالت دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے ماہرین
غصے کے نقصان دہ اثرات غصے کے ختم ہوجانے کے بعد 40 منٹ تک قائم رہتے ہیں
ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جب کوئی شخص غصے کی حالت میں ہوتا ہے تو اس میں دل کی بیماریوں کا خطرہ کافی بڑھ جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک حالیہ مطالعے میں محققین نے پایا کہ غصہ خون کی شریانوں کو غیر صحت مندانہ طریقے سے سکیڑ دیتا ہے اور اس سے دل کی بیماری کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
مطالعے کے مصنف اور کولمبیا یونیورسٹی کے ماہر امراض قلب، ڈاکٹر ڈائیچی شیمبو کا کہنا تھا کہ اگر آپ ایک ایسے شخص ہیں جو ہر وقت غصے میں رہتے ہیں، تو آپ کو آپ کی خون کی نالیوں پر دائمی زخم ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر ڈائیچی اور ان کی ٹیم نے اپنے مطالعے میں خون کی نالیوں کی سرگرمی کا جائزہ لیا جب شرکا غصے کی حالت میں تھے۔ غصے کی حالت کا اضطراب، اداسی اور نارمل جذبات کی حالتوں سے موازنہ کیا گیا۔
محققین نے پایا کہ غصے کی حالت خون کی نالیوں کی کمزوری کا باعث بنتی ہے۔ یہ اثرات غصے کے خاتمے کے بعد 40 منٹ تک قائم رہتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک حالیہ مطالعے میں محققین نے پایا کہ غصہ خون کی شریانوں کو غیر صحت مندانہ طریقے سے سکیڑ دیتا ہے اور اس سے دل کی بیماری کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
مطالعے کے مصنف اور کولمبیا یونیورسٹی کے ماہر امراض قلب، ڈاکٹر ڈائیچی شیمبو کا کہنا تھا کہ اگر آپ ایک ایسے شخص ہیں جو ہر وقت غصے میں رہتے ہیں، تو آپ کو آپ کی خون کی نالیوں پر دائمی زخم ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر ڈائیچی اور ان کی ٹیم نے اپنے مطالعے میں خون کی نالیوں کی سرگرمی کا جائزہ لیا جب شرکا غصے کی حالت میں تھے۔ غصے کی حالت کا اضطراب، اداسی اور نارمل جذبات کی حالتوں سے موازنہ کیا گیا۔
محققین نے پایا کہ غصے کی حالت خون کی نالیوں کی کمزوری کا باعث بنتی ہے۔ یہ اثرات غصے کے خاتمے کے بعد 40 منٹ تک قائم رہتی ہے۔