پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر تاحال حلف نہ لیے جانے کے خلاف دائر درخواست پر عدالت نے وزیراعلیٰ کے پی کے اور اسپیکر اسمبلی سے جواب طلب کرلیا۔
مقدمے کی سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس وقار احمد نے کی۔ دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ تفصیلی فیصلے کے بعد حلف کیوں نہیں لیا، جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تفصیلی فیصلہ بھی آ گیا ہے اور 14 دن بھی پورے ہو گئے ہیں لیکن حلف نہیں لیا۔
بعد ازاں عدالت نے وزیراعلیٰ کے پی کے اور اسپیکر صوبائی اسمبلی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔
دوسری جانب اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف نہ لینے کے معاملے پر 28 مارچ کے فیصلے پر نظرثانی کے لیے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، جس کی سماعت جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس شکیل احمد نے کی۔ عدالت نے نظرثانی درخواستیں سماعت کے لیے منظور کرکے فریقین کو نوٹس جاری کردیا۔
دریں اثنا مخصوص نشستوں پر ارکان سے تاحال حلف نہ لینے کے خلاف پیپلزپارٹی کی شازیہ طہماس نے توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ہے، جس پر جسٹس اعجاز انور اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت وکیل عامر جاوید نے عدالت کو بتایا کہ پشاور ہائیکورٹ نے 28 مارچ کو مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لینے کا حکم دیا۔ تفصیلی فیصلے میں عدالت نے وزیراعلیٰ, کابینہ اور اسپیکر کو ارکان سے 14 دن میں حلف لینے کا حکم دیا۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ 14 دن گزر گئے ابھی تک ارکان سے حلف نہیں لیا گیا۔ بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل آفس کو معاملے کے حوالے سے آگاہ کرنے کی ہدایات جاری کیں۔