زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم

حوالہ ہنڈی کیخلاف کریک ڈاؤن سے زرمبادلہ کی غیرضروری ڈیمانڈ نظر نہیں آرہی جو روپے کے استحکام کا باعث ہے،ماہرین


Ehtisham Mufti May 02, 2024
فوٹو: فائل

آئی ایم ایف سے 1.1ارب ڈالر کی قسط موصول ہونے اور آئندہ چند ماہ میں نئے قرض پروگرام میں ممکنہ شمولیت جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم رہنے کے اشارے نظر آنے لگے ہیں۔

انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کو کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 18پیسے کی کمی سے 278روپے 13پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 01پیسے کی کمی سے 278روپے 30پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔

اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 02پیسے کے اضافے سے 279روپے 65پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے 1.1ارب ڈالر موصول ہونے سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 9ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے جو ایک مثبت اشارہ ہے۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کی جانب سے نجکاری پلان کی مخالفت اور خسارے میں چلنے والے اداروں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کی تجویز جیسے عوامل کے باعث نج کاری سے ممکنہ انفلوز کی آمد متاثر ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

تاہم متعلقہ اداروں کی جانب سے حوالہ ہنڈی کے خلاف مستقل کریک ڈاؤن جاری رہنے سے مارکیٹوں میں زرمبادلہ کی غیرضروری ڈیمانڈ نظر نہیں آرہی جو ڈالر کی نسبت روپے کے استحکام کا باعث ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔