پنجاب میں سرکاری محکموں میں بھرتی اور دیگر سہولیات کیلیے خصوصی افراد کی آن لائن رجسٹریشن کا آغاز
خصوصی افراد کی رجسٹریشن کے لیے موبائل ایپلی کیشن گوگل پلے اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے
پنجاب میں خصوصی افراد کی سرکاری محکموں میں بھرتی کے لیے مختص کوٹہ پر عمل درآمد یقینی بنانے سمیت فنی تعلیم و مالی معاونت، ماہانہ تعلیمی وظائف، بلا سود قرضہ جات کی فراہمی کے لیے آن لائن رجسٹریشن کا آغاز کردیا گیا۔ رجسٹرڈ افراد کو بس،ٹرین اور ہوائی جہاز کے ٹکٹ میں رعایت بھی دی جائے گی۔
صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر و بیت المال پنجاب سہیل شوکت بٹ نے جمعرات کے روز لاہور میں ڈیجیٹل پرسنز مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا باقاعدہ افتتاح کیا جس کے بعد اسپیشل پرسنز کی آن لائن رجسٹریشن کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
ڈیجیٹل پرسنز مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کی افتتاحی تقریب میں سیکرٹری سوشل ویلفیئر اقبال حسین اور ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیئر آمنہ منیر بھی شریک ہوئیں۔ سیکرٹری سوشل ویلفیئر اقبال حسین کی جانب سے تقریب کے شرکا کو پروگرام بارے تفصیلات بتائی گئیں۔
صوبائی وزیر سہیل شوکت بٹ نے بتایا کہ معذور افراد کی فلاح و بہبود کیلیے جامع منصوبہ بندی اور سہولیات کی فراہمی کے عملی اقدام کا آغاز کر دیا ہے۔
پہلے سے رجسٹرڈ افراد خصوصی افراد ویب پورٹل کے ذریعے اپنے کوائف کا درست اندراج جبکہ غیررجسٹرڈ خصوصی افراد خود کو رجسٹر کروا کر اپنا معذوری سرٹیفکیٹ حاصل کرسکتے ہیں۔ اسپیشل پرسنز کی رجسٹریشن کے لیے موبائل ایپلیکیشن گوگل پلے اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔
سہیل شوکت بٹ نے مزید بتایا کہ خصوصی افراد کی تعداد کے تعین کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ پنجاب بھر میں موجود محکمہ کے دفاتر میں اندراج کے لیے خصوصی ڈیسک بھی قائم کر دیا گیا ہے۔
محکمہ سوشل ویلفیئر پنجاب کے اعداد وشمار کے مطابق صوبے میں مجموعی طور پر 3 لاکھ 38 ہزار 634 معذور افراد رجسٹرڈ ہیں، پنجاب میں خصوصی افراد کے لیے 3 فیصد کوٹہ مختص ہے، اس کوٹے کے تحت 9ہزار 460 معذور افراد مختلف محکموں میں نوکریاں کر رہے ہیں جبکہ سیکڑوں پوسٹیں خالی ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق سرکاری ملازمت کرنے والے معذور افراد میں سے 7ہزار 477 جسمانی معذوری کا شکار ہیں۔ 987 نابینا، 853 بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم جبکہ 143 دماغی معذوری کا شکار ہیں۔
انڈپینڈنٹ لیونگ ہوم کی بانی سیدہ امتیاز فاطمہ نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ خصوصی افراد کو نوکری کے حصول کے لیے معذوری کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ یہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہی انتہائی مشکل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور جیسے شہر میں صرف سروسز اسپتال ہی معذوری کا سرٹیفکیٹ جاری کرسکتا ہے، خصوصی افراد کسی نہ کسی طرح یہاں پہنچتے ہیں اور سارا دن لگ جاتا ہے۔
سیدہ امتیاز فاطمہ کا کہنا تھا کہ پنجاب کی تمام تحصیل، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اسپتالوں سمیت بڑے سرکاری اسپتالوں کو معذوری کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار دیا جائے۔
صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر و بیت المال پنجاب سہیل شوکت بٹ نے جمعرات کے روز لاہور میں ڈیجیٹل پرسنز مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا باقاعدہ افتتاح کیا جس کے بعد اسپیشل پرسنز کی آن لائن رجسٹریشن کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
ڈیجیٹل پرسنز مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کی افتتاحی تقریب میں سیکرٹری سوشل ویلفیئر اقبال حسین اور ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیئر آمنہ منیر بھی شریک ہوئیں۔ سیکرٹری سوشل ویلفیئر اقبال حسین کی جانب سے تقریب کے شرکا کو پروگرام بارے تفصیلات بتائی گئیں۔
صوبائی وزیر سہیل شوکت بٹ نے بتایا کہ معذور افراد کی فلاح و بہبود کیلیے جامع منصوبہ بندی اور سہولیات کی فراہمی کے عملی اقدام کا آغاز کر دیا ہے۔
پہلے سے رجسٹرڈ افراد خصوصی افراد ویب پورٹل کے ذریعے اپنے کوائف کا درست اندراج جبکہ غیررجسٹرڈ خصوصی افراد خود کو رجسٹر کروا کر اپنا معذوری سرٹیفکیٹ حاصل کرسکتے ہیں۔ اسپیشل پرسنز کی رجسٹریشن کے لیے موبائل ایپلیکیشن گوگل پلے اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔
سہیل شوکت بٹ نے مزید بتایا کہ خصوصی افراد کی تعداد کے تعین کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ پنجاب بھر میں موجود محکمہ کے دفاتر میں اندراج کے لیے خصوصی ڈیسک بھی قائم کر دیا گیا ہے۔
محکمہ سوشل ویلفیئر پنجاب کے اعداد وشمار کے مطابق صوبے میں مجموعی طور پر 3 لاکھ 38 ہزار 634 معذور افراد رجسٹرڈ ہیں، پنجاب میں خصوصی افراد کے لیے 3 فیصد کوٹہ مختص ہے، اس کوٹے کے تحت 9ہزار 460 معذور افراد مختلف محکموں میں نوکریاں کر رہے ہیں جبکہ سیکڑوں پوسٹیں خالی ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق سرکاری ملازمت کرنے والے معذور افراد میں سے 7ہزار 477 جسمانی معذوری کا شکار ہیں۔ 987 نابینا، 853 بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم جبکہ 143 دماغی معذوری کا شکار ہیں۔
انڈپینڈنٹ لیونگ ہوم کی بانی سیدہ امتیاز فاطمہ نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ خصوصی افراد کو نوکری کے حصول کے لیے معذوری کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ یہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہی انتہائی مشکل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور جیسے شہر میں صرف سروسز اسپتال ہی معذوری کا سرٹیفکیٹ جاری کرسکتا ہے، خصوصی افراد کسی نہ کسی طرح یہاں پہنچتے ہیں اور سارا دن لگ جاتا ہے۔
سیدہ امتیاز فاطمہ کا کہنا تھا کہ پنجاب کی تمام تحصیل، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اسپتالوں سمیت بڑے سرکاری اسپتالوں کو معذوری کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار دیا جائے۔