جادوئی مشروم ڈپریشن کے لیے مفید قرار
تحقیق میں جادوئی مشروم میں پائے جانے والے ایک فعال جزو کی خوراک کے سبب ڈپریشن میں کمی دیکھی گئی
ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ 'جادوئی مشروم' ایک یا دو خوراکوں کے بعد ڈپریشن کے لیے مؤثر علاج فراہم کر سکتے ہیں۔
برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق مطالعے میں جادوئی مشروم میں پائے جانے والے ایک فعال جزو سائلوسائبن کی ایک خوراک سے ڈپریشن میں کمی دیکھی گئی۔
برطانوی محققین کی ایک ٹیم نے ایسے ڈیٹا بیسز کا معائنہ کیا جن میں سائلوسائبن کو بطور ڈپریشن کے علاج کے استعمال کا موازنہ کیا گیا اور ان مطالعوں کا دیکھا گیا جہاں اس مرکب کو سائیکوتھراپی اور اس کے علاوہ استعمال کیا گیا تھا۔
محققین نے ایسے ٹرائلز کا مطالعہ کیا جن میں ڈپریشن میں مبتلا 436 افراد شامل تھے۔ مطالعے میں معلوم ہوا کہ سائلوسائبن سے علاج کے بعد کیفیت میں واضح بہتری دیکھی گئی۔
محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج حوصلہ افزا ہیں لیکن اس کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
عالمی سطح پر اندازاً 30 کروڑ لوگ ڈپریشن سے متاثر ہوتے ہیں اور آفس فار نیشنل اسٹیٹسٹکس کے ڈیٹا کے مطابق ہر چھ میں سے ایک فرد معتدل سے شدید پریشن کی علامات سے گزرتا ہے۔
برطانیہ میں جادوئی مشروم کو فی الحال اول درجے کی منشیات قرار دیا جاتا ہے اور اس پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔گزشتہ برس برطانوی پارلیمان کے ممبران ایک گروپ نے حکومت سے اس کی ریٹنگ گرانے کا مطالبہ کیا تھا۔