غزہ کی تعمیرِ نو میں 80 سال اور 40 ارب ڈالر لگ سکتے ہیں اقوام متحدہ

اسرائیلی بمباری میں 80 ہزار سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے


ویب ڈیسک May 03, 2024
غزہ میں اسرائیلی بمباری میں 80 ہزار گھر تباہ ہوگئے، فوٹو: فائل

اقوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیلی بمباری سے غزہ میں تباہ ہونے والے گھروں اور انفرا اسٹریکچر کی بحالی کا روٹ میپ اور تخمینہ پیش کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ کی حالت چاند کی سطح کی طرح تک ہوگئی۔ 7 ماہ میں 80 ہزار سے زائد گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی بلند و بالا عمارتیں ملیامیٹ اور انفرا اسٹریکچر تباہ ہوگئے جن کی تعمیرِ نو کا کام آئندہ صدی تک ممکن ہو پائے گا اور اس کا تخمینہ تقریباً 40 ارب ڈالر ہے۔

یہ خبر پڑھیں : اسرائیلی بمباری میں 4 بچوں سمیت 26 افراد شہید اور51 زخمی

اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کو تمام تباہ شدہ مکانات کی بحالی کے لیے تقریباً 80 سال درکار ہو گے جب کہ جزوی بحالی میں بھی کم از کم 16 سال لگ سکتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جنگ کے بعد سے غربت کی شرح 60.7 فیصد تک جا پہنچی ہے جو جنگ سے قبل 38.8 فیصد تھی۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں