جوڑیا بازار میں مسلح ڈاکو نوجوان سے 50 لاکھ روپے چھین کر فرار

واردات مشکوک دکھائی دیتی ہے تاہم پولیس نے شہری کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا ہے، ڈی آئی جی ساؤتھ اسدرضا


ویب ڈیسک May 03, 2024
پولیس نے واردات کو مشکوک قرار دے دیا—فوٹو: اسکرین گریب

کھارادر جوڑیا بازار میں بینک کے باہر ڈکیتی کی پراسرار واردات میں موٹر سائیکل سوار ایک ڈاکو اسلحے کے زور پر نوجوان سے 50 لاکھ روپے نقدی سے بھرا ہوا بیگ چھین کر فرار ہوگیا۔

ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے کہا کہ واردات مشکوک دکھائی دیتی ہے جبکہ پولیس نے شہری کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ واردات کی فوٹیج دیکھ کر شبہ ہے کہ بیگ میں رقم لانے والا نوجوان ممکنہ طور خود ہی بینک میں جانے سے تاخیر کر رہا تھا اگر وہ چاہتا تو جلدی سے بینک میں داخل ہو سکتا تھا۔

سوشل میڈیا میں وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جمعے کو دوپہر 12 بجے کے قریب شلوار قمیض میں ملبوس پشت پر بیگ لٹکائے ایک نوجوان پیدل چلتے ہوئے آتا ہے اور آہستہ آہستہ بینک کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے ایک جانب دیکھ بھی رہا ہے اور اسی جانب موٹر سائیکل سوار ڈاکو جو کہ پینٹ شرٹ میں ملبوس اور ہلمٹ پہنے ہوئے تھا اچانک نمودار ہوتا ہے۔

ڈاکو اسلحہ نکال کر لوڈ کرتا ہے جس کے بعد نوجوان اپنی پشت پر لٹکا ہوا بیگ ڈاکو کے حوالے کر دیتا ہے جو چند سیکنڈوں کی اس واردات میں رقم سے بھرا ہوا بیگ اپنے کاندھے پر ڈال کر فرار ہوجاتا ہے اورویڈیو میں نظر آتا ہے کہ ڈاکو جس موٹر سائیکل پر آیا اس پر نمبر پلیٹ بھی نہیں لگی ہوئی تھی۔

ایس ایچ او کھارادر عبدالرشید آغا نے بتایا کہ جس نوجوان سے 50 لاکھ روپے چھینے گئے ہیں اس کی شناخت سمیر کے نام سے کی گئی ہے جو کہ جوڑیا بازار میں مختلف اشیا کی ہول سیل کی دکان پر گزشتہ ڈیڑھ دو سال سے کام کر رہا ہے اور اس کی عمر بھی تقریباً 16 سال اور لیاری کا رہائشی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دکان دار کی جانب سے بھی غفلت کا مظاہرہ کیا گیا اگر اتنی بڑی رقم بینک میں جمع کرانا تھی تو کم از کم پولیس سے سیکیورٹی تو طلب کرنا چاہیے تھی۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے بھی دکان داروں کو کہا گیا ہے کہ بڑی رقم بینک میں جمع کرانے یا نکلوا کر لانے کے لیے پولیس سیکیورٹی طلب کی جائے تاہم پولیس ڈکیتی کی اس واردات کے حوالے سے تمام پہلوؤں پر باریک بینی سے تحقیقات کر رہی ہے اور جلد ہی 50 لاکھ کی اس ڈکیتی کا معمہ حل کرلیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں