- فرنچائزز کو معاوضوں پرملکی اسٹارز کے اعتراض کا خدشہ
- رواں مالی سال پاکستانی معیشت کی شرح نمو2 فیصد ہونیکی توقع ہے، اقوام متحدہ
- جون 2025 تک روپیہ اپنی قدر 18 فیصد کھو دیگا، آئی ایم ایف
- وزیراعظم کا بشکیک میں پاکستانی سفیرکوفون، طلبا کو مکمل مدد فراہم کرنے کی ہدایت
- مجھے پراکسی کہا گیا تو ثابت کرنا ہوگا، فیصل واوڈا
- کرغستان ہنگامہ آرائی میں ہلاکتوں کی خبر درست نہیں، بشکیک داخلہ امور سربراہ
- کرغزستان؛ مقامی وغیرملکی طلبہ میں ہنگامہ آرائی، پاکستانی طلبہ بھی زد میں
- آصفہ بھٹو زرداری کی رکن قومی اسمبلی بننے کے بعد بھٹو خاندان کے مزار پر حاضری
- افغانستان میں فائرنگ سے تین غیرملکی سیاح ہلاک
- ہیٹ ویو کی وجہ سے مارگلہ پہاڑیوں پر لگنے والی آگ شدت اختیار کرگئی
- کوٹلی ستیاں میں گاڑی کھائی میں گرنے سے چار افراد جاں بحق
- سرکاری املاک اور اداروں کا دفاع کرنا جانتے ہیں، وزیر اطلاعات کا وزیراعلیٰ کے پی کو جواب
- صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے، وزیراعظم
- عمران خان کی رہائی کیلیے احتجاج، پی ٹی آئی قیادت کا کارکنان سے لازمی شرکت کا حلف
- شدید گرمی کے پیش نظرپنجاب میں یکم جون سے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان
- وزیراعلیٰ پنجاب کی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کو یقینی بنانے کی ہدایت
- کراچی میں کال سینٹر میں فائرنگ سے میٹرک کا طالب علم جاں بحق
- پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیش رفت، 8 کاروباری گروپس کا اظہار دلچسپی
- ممبئی کے کالج میں حجاب اور برقع پر پابندی عائد
- بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان کیس ایک سال بعد سماعت کیلیے مقرر
صحت مند زندگی کے لیے وقت کی تقسیم کیسی ہونی چاہیئے؟
میلبرن: ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ انسان کو دن کا کتنا وقت کھڑے رہنے، بیٹھنے، سونے اور کسی جسمانی سرگرمی مشغول ہونے جیسی سرگرمیوں میں صرف کرنا چاہیئے۔
آسٹریلیا کی سوئنبرن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے مطابق روزانہ 24 گھنٹوں کی تقسیم کے متعلق پیش کی جانے والی ان تجاویز کا مقصد لوگوں کی صحت میں بہتری لانے میں مدد دینا ہے۔
ڈاکٹر کرسچئن بریکنرج کی رہنمائی میں کام کرنے والی ٹیم نے 2000 افراد کے سونے، بیٹھنے اور جسمانی سرگرمیوں کی عادات کا جائزہ لیا تاکہ 24 گھنٹوں کی سرگرمیوں کے اعتبار سے وقت کی مثالی تقسیم کی جاسکے۔
محققین نے تحقیق میں بتایا کہ وقت کی بہترین ترتیب میں سب سے کم حصہ بیٹھ کر گزارے جانے والے وقت کا ہے جبکہ بہتر وقت وہ ہے جو کھڑے ہوکر گزارا جائے اور سب سے بہتر وقت جسمانی طور پر فعال رہنے کا ہے۔
جرنل ڈائبیٹولوجیا میں شائع ہونے والی تحقیق میں بہترین صحت کے لیے تجویز کردہ وقت کی تقسیم کچھ اس طرح سے کی گئی کہ ہمارے بیٹھنے کا وقت اوسطاً چھ گھنٹے (5 گھنٹے 40 منٹ اور 7 گھنٹے 10 منٹ کے درمیان)، کھڑے ہونے کا وقت اوسطاً پانچ گھنٹے اور 10 منٹ، سونے کا وقت اوسطاً آٹھ گھنٹے 20 منٹ جبکہ ہلکی پھلکی سرگرمیوں کا وقت اوسطاً دو گھنٹے اور 10 منٹ اور معتدل سے شدید سرگرمیوں کا وقت اوسطاً دو گھنٹے اور 10 منٹ تک ہونا چاہیئے۔
ڈاکٹر کرسچئن بریکنزج نے سرگرمیوں کے اس توازن کو صحت کے نتائج کے اعتبار سے ’گولڈی لاک زون‘ (ستارے سے اتنا فاصلہ جہاں پانی مائع شکل میں موجود رہتا ہے، یعنی زندگی کے پنپنے کے لیے سازگار جگہ) قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔