کینیڈا میں خالصتان رہنما ہردیپ کے قتل میں ملوث 3 بھارتی گرفتار

ویب ڈیسک  ہفتہ 4 مئ 2024
ملزمان کے خلاف مودی سرکار سے تعلقات کی تحقیقات جاری

ملزمان کے خلاف مودی سرکار سے تعلقات کی تحقیقات جاری

ٹورنٹو: کینیڈا کی پولیس نے سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کیس میں تین بھارتی شہریوں کو گرفتار کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس سپرنٹنڈنٹ مندیپ موکر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے کیس میں تینوں ملزمان پر قتل اور اقدام قتل کی فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

ملزمان کی شناخت 22 سالہ کرن برار، 22 سالہ کمل پریت سنگھ اور 28 سالہ کرن پریت سنگھ کے نام سے ہوئی جو کہ صوبہ البرٹا کے شہر ایڈمنٹن کے رہائشی ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت سکھ رہنما کے قتل پر سنجیدگی دکھائے، کینیڈین وزیراعظم

انہوں نے اپنی شناخت چھپانے کے لیے اپنا حلیہ بھی تبدیل کیا تھا۔ ملزمان تین سے پانچ سال قبل بھارت سے کینیڈا آئے تھے۔

کینیڈین پولیس نے ملزمان کے خلاف مودی حکومت سے تعلقات کی بھی تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ اس واقعے کی تفتیش میں امریکا سمیت متعدد غیرملکی سیکیورٹی ایجنسیاں بھی تعاون کر رہی ہیں۔

پولیس کے مطابق ملزمان سے تفتیش کی روشنی میں نجر کے قتل میں ملوث مزید ملزمان کی گرفتاریاں بھی جلد عمل میں لائی جائیں گی۔

مزید پڑھیں: خالصتان کے حامی سکھ رہنما کینیڈا کے گرودوارے میں قتل

واضح رہے کہ 45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر کو جون 2023ء میں کینیڈا کے شہر وینکوور میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اس قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔