امریکا نے حماس قیادت کو ملک سے نکالنے کے لیے قطر پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا جبکہ ٹائمز آف اسرائیل نے کہا ہے کہ قطری حکومت ایسا کرنے کےلیے تیار ہوگئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکا کی جانب سے قطر پر زور دیا جا رہا ہے کہ حماس اگر جنگ بندی کے لیے شرائط قبول نہیں کررہی تو اس کی قیادت کو ملک بدر کردیا جائے۔
امریکی اخبار کی رپورٹ میں ایک عہدے دار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے قطری وزیراعظم کو پیغام پہنچایا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور حماس کے ہاتھوں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا معاملہ طے نہ ہونے کی صورت میں حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کردیا جائے۔
اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اس معاملے کا علم رکھنے والے 3 اہم امریکی عہدے داروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ قطر کو یہ واضح پیغام دیا گیا ہے کہ حماس اگر معاہدے پر رضامند نہ ہو تو قطر میں حماس کا سیاسی دفتر بند کرتے ہوئے تنظیم کی قیادت کو ملک سے بے دخل کردیا جائے۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن جنگ بندی اور حماس کے ہاتھوں یرغمال اسرائیلیوں کی رہائی چاہتا ہے اور اس معاملے میں واحد رکاوٹ حماس ہے، اسی لیے ہم نے حماس قیادت کی قطر سے بے دخلی کی تجویز دی ہے، اور اس میں کوئی تاخیر یا بہانہ قابل قبول نہیں ہوگا۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ قطر امریکی دباؤ پر جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں حماس قیادت کو بے دخل کرنے پر تیار ہے۔