اے آئی ٹیکنالوجی نایاب عوارض کی قبل از وقت تشخیص کرسکتی ہے تحقیق
محققین نے 100 شرکا کے ایک گروپ پر تحقیق کی جس میں سے اے آئی نے 74 لوگوں کی نشاندہی کی
ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی روایتی تشخیص سے سالوں قبل مریضوں میں نایاب بیماریوں کے خطرے کی نشاندہی کر سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اے آئی کا ایسا نیا ماڈل تیار کیا ہے جو ایسے لوگوں کی نشاندہی کرسکتا ہے جن میں مدافعتی نظام کی نایاب بیماریوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
محققین نے اس نئے اے آئی ماڈل کے حوالے سے سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن جریدے میں رپورٹ پیش کی جس میں انہوں نے 100 شرکا کے ایک گروپ پر تحقیق کی۔
ان 100 شرکا میں سے اے آئی پروگرام نے 74 ایسے لوگوں کو شناخت کیا جن میں نایاب بیماریوں کا سب سے زیادہ خطرہ تھا۔
سینئر محقق اور کیلیفورنیا یونیورسٹی میں پیڈیاٹرکس، ہیومن جینیٹکس اور مائیکرو بایولوجی/امیونولوجی کے پروفیسر داکٹر منیش بٹ نے کہا کہ یہ مطالعہ ظاہر کرتا ہے کہ اے آئی عارضے میں مبتلا لوگوں کے قبل از وقت علاج میں مدد فراہم کرسکتا ہے اور ممکنہ طور پر اس کے نتائج کو بہتر بنا سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اے آئی کا ایسا نیا ماڈل تیار کیا ہے جو ایسے لوگوں کی نشاندہی کرسکتا ہے جن میں مدافعتی نظام کی نایاب بیماریوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
محققین نے اس نئے اے آئی ماڈل کے حوالے سے سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن جریدے میں رپورٹ پیش کی جس میں انہوں نے 100 شرکا کے ایک گروپ پر تحقیق کی۔
ان 100 شرکا میں سے اے آئی پروگرام نے 74 ایسے لوگوں کو شناخت کیا جن میں نایاب بیماریوں کا سب سے زیادہ خطرہ تھا۔
سینئر محقق اور کیلیفورنیا یونیورسٹی میں پیڈیاٹرکس، ہیومن جینیٹکس اور مائیکرو بایولوجی/امیونولوجی کے پروفیسر داکٹر منیش بٹ نے کہا کہ یہ مطالعہ ظاہر کرتا ہے کہ اے آئی عارضے میں مبتلا لوگوں کے قبل از وقت علاج میں مدد فراہم کرسکتا ہے اور ممکنہ طور پر اس کے نتائج کو بہتر بنا سکتا ہے۔