سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد پاکستان پہنچ گیا

وفد میں ٹیکنالوجی، توانائی، ہوابازی سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی 30 کمپنیوں کے نمائندے شامل ہیں


ویب ڈیسک May 05, 2024
سعودی وفد میں 30 کمپنیاں بھی شامل ہیں—فوٹو: اسکرین گریب

سعودی عرب سے 50 افراد پر مشتمل اعلی سطح کا تجارتی وفد پاکستان پہنچ گیا، جو مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال اور خصوصی کانفرنس میں شرکت کرے گا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزرا مصدق ملک، جام کمال خان اور دیگر حکام نے سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کا پرتپاک استقبال کیا۔

تجارتی وفد میں اہم شخصیات شامل ہیں جو پاکستان میں تجارت و سرمایہ کاری کے نئے مواقع کا جائزہ لیں گی، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے مختلف شعبوں میں تجارتی تبادلہ ہو گا۔

جو خصوصی سرمایہ کاری کونسل (ایس آئی ایف سی) کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی خصوصی پاک-سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کرے گا۔

پاک-سعودی سرمایہ کاری کانفرنس کا ابتدائی سیشن 6 مئی کو صبح 8 بجے شروع ہو گا، جس سے سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری خطاب کریں گے ، کانفرنس میں پاکستانی حکام سعودی وفد کو متوقع سرمایہ کاری کے شعبوں پر بریفنگ دیں گے اور وزیر تجارت جام کمال بھی ابتدائی سیشن کے اختتام پر شرکا سے خطاب کریں گے۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کئی بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں بھی شیڈیول ہیں، آئی ٹی، توانائی، خوراک، کیمیکل، گوشت، کان کنی، زراعت، صنعت و تجارت وغیرہ کے مشترکہ منصوبوں میں متوقع سرمایہ کاری کے معاملے پر بات چیت ہو گی۔

سعودی وفد کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے مابین متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط بھی متوقع ہیں۔

سعودی تجارتی وفد میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی 30 کمپنیوں کے نمائندے شامل ہیں، جو ٹیکنالوجی، توانائی، ہوا بازی، تعمیرات، مائننگ اور ہیومن ریسورسز کے شعبوں میں تعاون کے ساتھ ونڈ، سولر توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری پر بھی تبادلہ خیال کرے گا۔

اس دوران ریکوڈک منصوبے پر بھی بات چیت متوقع ہے، دورے میں سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں 10 ارب ڈالرز سے زائد سرمایہ کاری کی توقع ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی وفد کے دورہ پاکستان کے انتظامات کے لیے 16 رکنی اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے، جس میں مختلف وزارتوں کی نمائندگی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں