- ثقلین مشتاق نے آل ٹائم ون ڈے الیون کا انکشاف کردیا
- 565 میٹرک ٹن چینی، سگریٹ، کپڑا، ایرانی تیل برآمد کرلیا گیا
- ایف بی آر کے کارپوریٹ ٹیکس آفس اسلام آباد کیخلاف تحقیقات کا حکم
- پنجاب میں ہیٹ ویو کا الرٹ جاری، درجہ حرارت 45ڈگری جانے کا امکان
- غزہ میں جھڑپوں اور دھماکوں میں مزید 3 اسرائیلی فوجی ہلاک، 4 شدید زخمی
- حکومت نیٹ میٹرنگ ختم کرکے گراس میٹرنگ پالیسی لانے کوتیار
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات کل شروع ہونگے
- این اے 148 ملتان میں ضمنی انتخاب کیلیے پولنگ جاری
- وزیراعظم کو آئی ایم ایف کا 18 ہزار ارب کا مجوزہ بجٹ پیش
- ٹی20 ورلڈکپ؛ ٹاپ 4 ٹیمیں کون سی ہوں گی؟ کیف نے پیشگوئی کردی
- ایک منٹ میں 110 پینسلیں توڑنے کا عالمی ریکارڈ
- سوشل میڈیا اور بچوں میں سیگریٹ نوشی کے درمیان تعلق کا انکشاف
- گرین ہاؤس گیسز کو قیمتی کیمیکلز میں بدلنے کا نیا طریقہ وضع
- بشکیک سے 140 طلبا کو لے کر پرواز لاہور پہنچ گئی
- ’’ کوہلی نے پاکستان آکر کھیلنے سے متعلق اچھی بات کی ہے‘‘
- کراچی: چھالیہ کے اسمگلرز کا پولیس کو رشوت دینا مہنگا پڑ گیا
- کراچی: گریڈ 17 کا افسر عدالت میں میتھ کی اسپیلنگ نہ سُنا سکا
- عالمی بینک کی پاکستان میں آئندہ مالی سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی
- افغانستان کے صوبہ غور میں شدید بارش اور سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- کرغزستان میں کوئی پاکستانی ہلاک نہیں ہوا نہ کسی خاتون سے زیادتی ہوئی، دفتر خارجہ
مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
اسلام آباد: حکمران اتحاد مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے درمیان وزراتوں کی تقسیم کے حوالے سے مذاکرات آخری مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان ہے۔
مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کے درمیان جاری مذاکرات سے آگاہ شخصیات کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان پاور شیئرنگ کا معاہدہ حتمی شکل اختیار کرنے کے قریب ہے، جس کے نتیجے میں بلاول بھٹو زرداری ایک مرتبہ پھر وزیرخارجہ بننے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹوزرداری شہباز شریف کی کابینہ کا حصہ بن جائیں گے، دونوں جماعتوں کی قیادت کے درمیان حالیہ مذاکرات کے دوران اتفاق رائے پیدا ہوگئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ایک مرتبہ پھر وزیرخارجہ بننے پر متفق ہوگئے ہیں جبکہ اس سے قبل وہ وزارت لینے سے گریزاں تھے، دونوں جماعتیں اب جزیات اور کابینہ میں پی پی پی کی شمولیت کی ٹائمنگ کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف چاہتے ہیں کہ جون کے پہلے ہفتے میں پیش ہونے والے بجٹ سے قبل ہی پی پی پی کابینہ میں شامل ہوجائے تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ پی پی پی بجٹ سے قبل کابینہ کا حصہ بنتی ہے یا نہیں تاہم یہ واضح ہے کہ پی پی پی جون میں کابینہ میں شامل ہوگی۔
مسلم لیگ(ن) نے اس سے قبل وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم کا عہدہ دے کر بلاول بھٹو کو وزارت خارجہ کا قلم دان سنبھالنے کے لیے ایک موقع پیدا کردیا ہے۔
باخبر ذرائع نے بتایا کہ اسحاق ڈار کا دفتر وزیراعظم کے دفتر میں قائم کیا جائے گا اور بلاول بھٹو زرداری کے لیے وزیر خارجہ کا منصب چھوڑنے کے بعد وہ وزیراعظم کے دفتر میں بیٹھ کر کام کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اسحاق ڈار وزارت خارجہ کے منصب سے خوش نہیں تھے کیونکہ وہ ہمیشہ وزیرخزانہ رہے ہیں لیکن شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنما ایسا نہیں چاہتے تھے۔
دوسری جانب پی پی پی کے اندر یہ خیال پایا جاتا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی 16 ماہ کی حکومت کے دوران وزیرخارجہ کی حیثیت میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنا مقام بنایا ہے۔
ان کا ماننا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی وزارت خارجہ میں واپسی سے انہیں اور پارٹی کو فائدہ ہوگا تاہم وفاقی کابینہ میں شمولیت کا حتمی فیصلہ پارٹی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی (سی ای سی) میں ہوگا۔
خیال رہے کہ 8 فروری کو انتخابات کے بعد پی پی پی نے مسلم لیگ(ن) کو وفاق میں حکومت بنانے میں تعاون فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن کابینہ میں شامل ہونے سے انکار کیا تھا تاہم دونوں جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے تھا کہ پی پی پی بعد میں وزارتیں لے گی۔
پاکستان مسلم لیگ(ن) نے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے پی پی پی کو تین صوبوں میں ان کے گورنرز تعینات کرنے کا موقع دیا، اس کے علاوہ صدارت اور سینیٹ میں چیئرمین کا آئینی عہدہ بھی دیا اور اب پی پی پی اس کے بدلے کابینہ کا حصہ ہوگی۔
وزارت خارجہ کے ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری ایک اچھا انتخاب ہے کیونکہ انہوں نے انتخابات سے قبل 16 ماہ کے دوران خود کو باصلاحیت وزیر خارجہ ثابت کرچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔