وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، اب پرائیویٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا۔
وفاقی دارالحکومت میں پاکستان سعودی سرمایہ کاری فورم 2024ء کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ معاشی اصلاحات حکومت کا ترجیحی ایجنڈا ہے۔ معیشت کے استحکام کے لیے پالیسیوں میں تسلسل ناگزیر ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر ملک کو لیڈ کرنے کے لیے آگے بڑھے۔ وزرا اور بیورو کریسی کو پیچھے بیٹھنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں کامیاب ہو رہی ہیں، جس سے معاشی استحکام پیدا ہو رہا ہے۔ گزشتہ 10 برس سے ملکی کرنسی مستحکم ہوئی ہے اور رمبادلہ کے ذخائر بھی بتدریج بڑھ رہے ہیں۔ حکومت توانائی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہے اور اس حوالے سے اقدامات کررہی ہے۔ برآمدات میں اضافہ کرنا بہت ضروری ہے، حکومت کا کام پالیسی فرم ورک بنانا ہے۔
محمد اورنگزیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے حکومت مسلسل کوشاں ہے۔ اب وقت آ پہنچا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر فرنٹ سیٹ سنبھالے، تاجروں اور سرمایہ کاروں کو سہولیات دینے کے لیے وزارت خزانہ کی خدمات حاضر ہیں۔
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ٹیکس بیس کو مزید بڑھانا ہوگا، حکومت معاشی اصلاحات کے بعد ترجیحی طور پر توانائی کے شعبے میں اصلاحاتی ایجنڈے کو لے کر چل رہی ہے اور اس کا تیسرا حصہ سرکاری اداروں میں اصلاحات کا ہے۔ بزنس کرنا حکومت کا کام نہیں ہے، نجکاری کا ایجنڈآئندہ ماہ کے آخر یا جولائی تک مکمل ہونے کی امید ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جا رہے ہیں اور ہم پرعزم ہیں کہ یہ پاکستان کے لیے آخری پروگرام ہو۔ اس کےلیے سب سے پہلے برآمدات میں اضافہ اور غیر ملکی برا ہ راست سرمایہ کاری ناگزیر ہے۔ اس کے لیے نجی شعبے اور سرمایہ کاروں کو ہمارے ساتھ چلنا ہوگا۔ اگر ہم اس میں کامیاب ہو گئے تو ہمیں کسی دوسرے فنڈ پروگرام میں جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔