چاند کا تفصیلی ارضیاتی نقشہ جاری
نقشے میں کُل 12 ہزار 341 گڑھے، 81 بیسنز اور 17 اقسام کی چٹانوں سمیت دیگر بنیادی ارضیاتی معلومات پیش کی گئیں
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز (سی اے ایس) نے چاند کا اب تک کا سب سے تفصیلی ارضیاتی نقشہ جاری کر دیا۔
دی جیولوجیکل ایٹلس آف دی لونر گلوب نامی اس نقشے (جس کو 100 سے زائد محققین نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں بنایا گیا) میں کُل 12 ہزار 341 گڑھے، 81 بیسنز اور 17 اقسام کی چٹانوں سمیت دیگر بنیادی ارضیاتی معلومات پیش کی گئیں۔ یہ نقشہ 1:2,500,000 کے اسکیل پر بنایا گیا۔
بیجنگ میں قائم سی اے ایس انسٹیٹیوٹ آف جیولوجی اینڈ جیو فزکس سے تعلق رکھنے والے روس مچل کا کہنا تھا کہ ارضیات میں ہر سوال ارضیاتی نقشے پر دیکھنے سے شروع ہوتا ہے۔ یہ نیا نقشہ پوری دنیا کے لیے ہے۔
سی اے ایس نے میپ کواڈرینگلز آف دی جیولوجک ایٹلس آف دی مون نام کی ایک کتاب بھی متعارف کرائی ہے جو 30 سیکٹر ڈائیگرام پر مشتمل ہے جو مل کر کل چاند کی تصویر بناتی ہے۔
سی اے ایس انسٹیٹیوٹ آف جیو کیمسٹری سے تعلق رکھنے والے جیو کیمسٹری اور شریک رہنما جیانژونگ لیو کا کہنا تھا کہ چاند کے موجودہ نقشے 1960 اور 70 کی دہائی کے ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے نے اپولو مشنز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا استعمال کرتے متعدد چاند کے ارضیاتی نقشے بنائے۔
دی جیولوجیکل ایٹلس آف دی لونر گلوب نامی اس نقشے (جس کو 100 سے زائد محققین نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں بنایا گیا) میں کُل 12 ہزار 341 گڑھے، 81 بیسنز اور 17 اقسام کی چٹانوں سمیت دیگر بنیادی ارضیاتی معلومات پیش کی گئیں۔ یہ نقشہ 1:2,500,000 کے اسکیل پر بنایا گیا۔
بیجنگ میں قائم سی اے ایس انسٹیٹیوٹ آف جیولوجی اینڈ جیو فزکس سے تعلق رکھنے والے روس مچل کا کہنا تھا کہ ارضیات میں ہر سوال ارضیاتی نقشے پر دیکھنے سے شروع ہوتا ہے۔ یہ نیا نقشہ پوری دنیا کے لیے ہے۔
سی اے ایس نے میپ کواڈرینگلز آف دی جیولوجک ایٹلس آف دی مون نام کی ایک کتاب بھی متعارف کرائی ہے جو 30 سیکٹر ڈائیگرام پر مشتمل ہے جو مل کر کل چاند کی تصویر بناتی ہے۔
سی اے ایس انسٹیٹیوٹ آف جیو کیمسٹری سے تعلق رکھنے والے جیو کیمسٹری اور شریک رہنما جیانژونگ لیو کا کہنا تھا کہ چاند کے موجودہ نقشے 1960 اور 70 کی دہائی کے ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے نے اپولو مشنز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا استعمال کرتے متعدد چاند کے ارضیاتی نقشے بنائے۔