سندھ ہائیکورٹ کا سڑکوں سے غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز ہٹانے کا حکم
سندھ ہائیکورٹ نے مختلف شاہراہوں اور رفاعی پلاٹس پر قائم غیر قانونی بچت بازار اور چنگ چی رکشہ اسٹینڈز ختم کرنے کا حکم دیدیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو کورنگی میں مختلف شاہراہوں اور رفاعی پلاٹس پر غیر قانونی بچت بازار اور چنگ چی رکشہ اسٹینڈز قائم کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
دوران سماعت وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ مختلف علاقوں میں غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز قائم کردیے گئے ہیں، غیر قانونی سرگرمیوں کو ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے احکامات کے باوجود غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈر ختم نہ کرنے پر پولیس اور ڈپٹی کمشنر پر برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیے کہ سڑکوں پر غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز قائم ہیں۔ انہیں ہٹایا جائے۔ ان کی وجہ سے راستے رُکے ہوئے ہیں، لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ایس ایس پی کا تحریری جواب آچکا ہے، ڈپٹی کمشنر کا جواب آنا باقی ہے۔ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے۔
بعد ازاں عدالت نے شاہراہوں، سروس روڈز اور رفاعی پلاٹس پر قائم بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز ختم کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے آپریشن مکمل کرکے پولیس اور ڈپٹی کمشنر کو 28 مئی تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔