پنجاب پولیس کی فائرنگ سے زخمیوں کی میڈیکل رپورٹ میں ردو بدل کی کوشش
پولیس نے ڈاکٹر پر دباؤ ڈال کر گولیوں کے زخموں کو ڈنڈوں یا آنسو گیس شیلنگ کے زخموں میں تبدیل کرانے کی کوشش کی۔
پنجاب پولیس کی ہٹ دھرمی کی انتہا ہوگئی پہلے تو گزشتہ روز لوگوں کو مارا پیٹا پھر ان کی میڈیکل رپورٹ تبدیل کرانے کے لئے بغیر کسی ڈر اور خوف کے اسپتال پہنچ گئی۔
گزشتہ روز منہاج القرآن کے سیکریٹریٹ سے رکاوٹیں ہٹانے کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے مظاہرین کی رپورٹ تبدیل کرانے کے لئے پولیس افسران جناح اسپتال پہنچ گئے اور ڈاکٹروں پر دباؤ ڈالنے لگے کہ گولیوں کے زخموں کو رپورٹ میں ڈنڈوں یا آنسو گیس شیلنگ کے زخموں میں تبدیل کر دیا جائے لیکن ہر خبر پر نظر رکھنے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے ایکسپریس نیوز نے ایک با ر پھر پولیس کا بھانڈہ پھوڑڈالا۔
ایکسپریس نیوز کی ٹیم جیسے ہی جناح اسپتال کے میڈیکل سپرینٹنڈنٹ (ایم ایس) کے کمرے میں پہنچی تو وہاں ڈی ایس پی آفتاب پھلروان کی قیادت میں موجود پولیس نے وہاں سے فورن نکل جانے کی کوشش کی تاہم اس موقع پر جب ایکسپریس ٹیم نے ڈی ایس پی سے ان کی وہاں موجودگی سے متعلق سوال کیا تو وہ جواب دینے کے بجائے الٹا بھڑک اٹھے اور بالآخر پولیس کی گاڑی میں بیٹھ کر وہاں سے نو دہ گیارہ ہوگئے۔
گزشتہ روز منہاج القرآن کے سیکریٹریٹ سے رکاوٹیں ہٹانے کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے مظاہرین کی رپورٹ تبدیل کرانے کے لئے پولیس افسران جناح اسپتال پہنچ گئے اور ڈاکٹروں پر دباؤ ڈالنے لگے کہ گولیوں کے زخموں کو رپورٹ میں ڈنڈوں یا آنسو گیس شیلنگ کے زخموں میں تبدیل کر دیا جائے لیکن ہر خبر پر نظر رکھنے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے ایکسپریس نیوز نے ایک با ر پھر پولیس کا بھانڈہ پھوڑڈالا۔
ایکسپریس نیوز کی ٹیم جیسے ہی جناح اسپتال کے میڈیکل سپرینٹنڈنٹ (ایم ایس) کے کمرے میں پہنچی تو وہاں ڈی ایس پی آفتاب پھلروان کی قیادت میں موجود پولیس نے وہاں سے فورن نکل جانے کی کوشش کی تاہم اس موقع پر جب ایکسپریس ٹیم نے ڈی ایس پی سے ان کی وہاں موجودگی سے متعلق سوال کیا تو وہ جواب دینے کے بجائے الٹا بھڑک اٹھے اور بالآخر پولیس کی گاڑی میں بیٹھ کر وہاں سے نو دہ گیارہ ہوگئے۔