شیر افضل پارٹی اختلافات پر پھٹ پڑے شبلی فراز اور عمر ایوب کو لیڈر ماننے سے انکار

میرے اپنے لوگ میری ٹانگیں کھینچ رہے ہیں، شبلی فراز اور عمر ایوب نے میری عمران خان سے ملاقات نہیں ہونے دی

(فوٹو: فائل)

پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت پارٹی اختلافات پر پھٹ پڑے اور کہا کہ شبلی فراز، عمر ایوب کو لیڈر نہیں مانتا، خود کو پارٹی کی احتجاجی تحریک سے الگ کرنے کا اعلان کرتا ہوں، شبلی فراز اور عمر ایوب کو مظاہروں کیلیے بندے جمع کرنے کا چیلنج بھی کردیا، بانی پی ٹی آئی سے اب اس وقت ملاقات کروں گا جب وہ خود بلائیں گے۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کچھ متنازع باتیں کروں گا کل بھی عمران خان سے ملاقات کے لیے آیا جس پر سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ عمران خان آپ سے علیحدہ ملیں گے اور آج بھی جیل سپرنٹنڈنٹ نے ملاقات نہیں کرائی، شبلی فراز اور عمر ایوب نے میری یہ ملاقات نہیں ہونے دی، شبلی فراز نے اس لیے کہ ن لیگ کہتی ہے اگر شیر افضل کو پی اے سی کا چئیرمین بنائیں گے تو ہمیں قبول نہیں ہے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ میرے اپنے لوگ ہماری ٹانگیں کھینچ رہے ہیں شبلی فراز نے عمران خان کو کہا ہے کہ سعودی سفیر نے کہا شیر افضل کو چئیرمین نہ بنائیں، مجھے اس ریس سے آؤٹ سمجھیں مجھے چئیرمین نہ بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو سندھ سے خیبر پختونخواہ تک اٹھایا گیا، یہ جماعت ایک مردہ گھوڑا بن چکی تھی سب لیڈروں کو ان کے حلقوں میں لے کرگیا، 8 فروری کو یہ آئے تو انھوں نے مجھے پیچھے کردیا، پارٹی میں ٹانگیں کھینچی گئیں، جس کا عمران خان کو بھی بتایا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی ذات کی بے توقیری کسی صورت قبول نہیں، پولیٹیکل کمیٹی میں عمران خان نے اس معاملے کو کلئیر کیا، پولیٹیکل کمیٹی میں ووٹنگ کرائی گی مجھے نہیں بتایا گیا، پولیٹیکل کمیٹی نے ووٹنگ میرے خلاف کرادی، خالد لطیف کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا، یہ تذلیل کی گئی، جب سے خان اندر گیا ہے پہلی دفعہ ہوا ہے اندر جانے نہیں دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں پہلے یہ باتیں خان سے کرنا چاہتا تھا لیکن ملنے نہیں دیا گیا اب یہ باتیں میڈیا سے کررہا ہوں، اب وقت تھا پارٹی کو مظاہرے کرنے تھے، 23 مارچ کو میری ذمہ داری لگائی گی، پریڈ کی وجہ سے 30 مارچ کی تاریخ رکھی پھر 6 اپریل رکھی کہا گیا کہ 27 رمضان ہے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ ہم نے لاہور میں جلسہ رکھا اجازت نہیں ملی، ہم نے عید کے فوری بعد کہا احتجاج کریں گے مگر کوئی احتجاج نہیں ہورہا، خان احتجاج چاہتا ہے میں احتجاج چاہتا ہوں، میرے اوپر الزام لگا کہ خان کی جگہ لینا چاہتا ہوں، خان نے علی ظفر کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نامزد کیا، شبلی فراز نے کہا نہیں مجھے گرفتار نہیں کیا جائے گا مجھے اپوزیشن لیڈر بنائیں دوسری جانب عمر ایوب کو اپوزیشن لیڈر بنا دیا۔


ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کی ذمہ داریوں سے علحیدگی کا اعلان کرتا ہوں، اب شبلی فراز بڑے احتجاج کریں گے، خان اگر کہہ ایم این اے شپ سے استعفی دو تو ایک پل میں استعفی دیتا ہوں اس وقت میں بطور احتجاج ان کے ساتھ کام کرنے سے انکار کرتا ہوں اور اب میں اس جیل اس وقت آؤں گا جب عمران خان کہے گا۔

شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ سعودی سفیر کا پیغام عمران خان کو سچا دیا گیا یا جھوٹا دیا گیا سعودی سفیر نے بیان دیا یا نہیں مجھے یہ کمیٹی نہیں چاہیے، کسی کو حق نہیں دے سکتا میری بے عزتی کی جائے، کسی میں دم نہیں ہے کہ مجھے کچھ کہہ سکے، میں چاہتا ہوں کہ یہ لوگ پارٹی کو لیڈ کریں اب قیادت یہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ میں تو ایم این اے بھی نہیں بننا چاہتا تھا میں خان کے لیے نکلا تھا، میرا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں تھا مگر ہر معاملے پر عمران خان کو مس بریف کیا گیا۔

شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ میں کبھی قبضہ مافیا کے ماتحت کام نہیں کروں گا، شبلی فراز نے چوں کہ خان صاحب کو سعودی سفیر کا پیغام پہنچایا کہ سعودی حکومت کو کمیٹی کے لیے میری نامزدگی پر تحفظات ہیں اسی لیے میں آج ان تحفظات کے پیش نظر مقابلے سے دست برداری کا اعلان کرتا ہوں۔

عمران خان نے شیر افضل سے ملنے سے خود منع کیا، پارٹی ذرائع

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے خود پچھلی بار شیر افضل مروت سے ملاقات سے انکار کیا تھا اور آج بھی انہوں نے ہی ملنے سے منع کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بھی بانی پی ٹی آئی کو جیل حکام کی جانب سے فہرست دی گئی تھی کہ یہ لوگ آپ سے ملنے آئے ہیں جس پر بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت سے ملاقات سے انکار کر دیا بعدازاں شیر افضل مروت کی جگہ علی اعجاز بٹر کو عمران خان سے ملاقات کے لیے اندر لایا گیا۔

پارٹی ذرائع کے مطابق آج عمران خان نے صاف الفاظ میں کہا ہے کہ شیر افضل مروت سے ملاقات نہیں کرنی، بانی چئیرمین نے کئی باتوں سے شیر افضل مروت کو پہلے بھی منع کیا تھا۔
Load Next Story