اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل

جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس بابر ستار کے معاملے پر دو الگ الگ لارجرز بینچز سماعت کریں گے

جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس بابرستار نے توہین عدالت کی کارروائی کے لیے خطوط لکھے تھے—فائل: فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئرجج جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس بابرستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم پر ججوں کی جانب سے لکھے گئے خطوط کے بعد توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دو الگ الگ لارجر بینچز تشکیل دے دیے گئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ نے دو لارجر بینچ تشکیل دے دیے ہیں جو جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس بابرستار کے معاملے پر الگ الگ سماعت کریں گے۔

جسٹس محسن اختر کیانی کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل تین رکنی لارجر بینچ سماعت کرے گا۔

جسٹس بابر ستار کے خط پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور سردار اعجاز اسحاق خان بینچ کا حصہ ہوں گے۔


اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے کل دونوں کیسز کی کاز لسٹ جاری ہوگی اور سماعت کے لیے مقرر کر دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر جسٹس بابرستار پر دوہری شہریت سمیت دیگر الزامات کے تحت منفی مہم چلائی جا رہی تھی، جس پر جسٹس بابرستار نے الزامات چیف جسٹس کو توہین عدالت کی کارروائی کے لیے خط لکھ دیا تھا۔

جسٹس بابرستار نے اس سے قبل ان پر لگنے والے الزامات پر وضاحت بھی جاری کردی تھی اور تمام الزامات مسترد کردیے تھے۔

بعد ازاں جسٹس محسن اخترکیانی نے بھی ان کے خلاف چلنے والی مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے خط لکھ دیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بدنیتی پر مبنی مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کی شروع کی جائے۔
Load Next Story