بڑی عمر میں بال سفید ہونے کے عوامل
امریکی سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے عمر کے ساتھ بالوں کے سفید ہونے کی وجہ دریافت کر لی ہے
May 10, 2024
امریکی سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے عمر کے ساتھ بالوں کے سفید ہونے کی وجہ دریافت کر لی ہے۔ ان سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جب بالوں کو سیاہ رکھنے والے خلیے اپنی پختگی کی صلاحیت کھو دیتے ہیں تو بال سفید ہونے لگتے ہیں۔
اگر یہ خلیے پختہ ہو جائیں ہیں تو میلانوسائٹس میں بدل جاتے ہیں، جو بالوں کی قدرتی رنگت کو برقرار رکھتا ہے۔ نیویارک یونیورسٹی کے محققین کی ایک ٹیم نے یہ تحقیق چوہوں پر کی ہے۔ چوہوں میں بالوں کے ایک ہی قسم کے خلیے ہوتے ہیں۔
تحقیق کرنے والے سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ اس سے سفید بالوں کو دوبارہ سیاہ کرنے کا عمل شروع کرنے میں مدد ملے گی۔ برٹش ایسوسی ایشن آف ڈرمیٹالوجسٹ (بی اے ڈی) کے مطابق، میلانوسائٹس کے مطالعے سے بعض اقسام کے کینسر اور دیگر صحت کی حالتوں کا علاج تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔
ہم بوڑھے ہو جاتے ہیں اور ہمارے بال گرتے رہتے ہیں۔ یہ ہماری زندگی کا معمول کا عمل ہے جو پوری زندگی چلتا رہتا ہے۔ بال جلد میں موجود بالوں کے غدود سے نکلتے ہیں، جہاں بالوں کو سیاہ رکھنے والے خلیات موجود ہوتے ہیں۔ یہ خلیے باقاعدگی سے بنتے ہیں اور تباہ بھی ہوتے ہیں۔ یہ خلیے سٹیم سیل سے بنتے ہیں۔ نیویارک یونیورسٹی کے سائنس دانوں کا خیال ہے کہ جب کسی بھی وجہ سے سٹیم سیلز سے ان خلیوں کے بننے کا عمل رک جائے تو لوگوں کے بال سفید ہونے لگتے ہیں۔
نیویارک یونیورسٹی کی ہیلتھ ٹیم نے خصوصی سکیننگ اور لیب تکنیک کی مدد سے ان خلیوں کی تشکیل اور نشوونما کے عمل کا مطالعہ کیا ہے۔ جب بالوں کی عمر بڑھتی ہے اور وہ گرنے لگتے ہیں تو بال مسلسل بڑھتے رہتے ہیں۔ لیکن بعد میں میلانوسائٹس کے خلیے سست ہونے لگتے ہیں۔ سٹیم سیل اپنی جگہ پر مستحکم ہو جاتے ہیں لیکن میلانوسائٹس میں بہتری نہیں آتی۔
اس کی وجہ سے رنگ بنانے کا عمل رک جاتا ہے اور بال سفید ہونے لگتے ہیں۔ نیویارک یونیورسٹی لینگون ہیلتھ کے پی ایچ ڈی سکالر اور تحقیقی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر سی سن نے نیچر جرنل کو بتایا، ''ہمارا مطالعہ ہمیں یہ سمجھنے میں مدد کرتا ہے کہ میلانوسائٹ سٹیم سیلز بالوں کو سیاہ رکھنے کے لیے کس طرح کام کرتے ہیں۔''
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سائنسدانوں نے سفید بالوں کے دوبارہ کالے ہونے کی امید ظاہر کی ہو۔ تاہم بالوں کے قبل از وقت سفید ہونے کی ایک وجہ غذائیت کی کمی کو بھی سمجھا جاتا ہے۔ دوسری جانب بعض دیگر محققین سمجھتے ہیں کہ ذہنی تناؤ کی وجہ سے بھی بال سفید ہونا شروع ہو جاتے ہیں، دماغی صحت کی بہتری سے بالوں کا سفید ہونا کچھ وقت کے لیے روکا جا سکتا ہے۔
کچھ محققین کے مطابق بالوں کے سفید ہونے کی جینیاتی وجوہات ہوتی ہیں۔ عام طور پر لوگ ایک بال سفید ہونے پر ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ان ہی خلیوں سے نکلنے والے دوسرے بالوں کو سفید ہونے سے روکنا ممکن نہیں۔ بالوں کے فولیکلز کے خراب ہونے کی وجہ سے نئے بالوں کی افزائش بھی رک جاتی ہے، اس صورتحال میں بال کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں یا گنجا پن ہو جاتا ہے۔
برٹش ہیئر اینڈ نیل سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر یوسر النعمی کا کہنا ہے کہ بالوں کی اچھی نشوونما کے لیے عمر بڑھنے کے ساتھ ہی کھوپڑی کی صحت اہم ہو جاتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا، ''چوہوں میں ہونے والی حالیہ تحقیق نے بالوں کے پتیوں اور بالوں کو سیاہ رکھنے والے خلیات کے بارے میں ہماری سمجھ بوجھ میں اضافہ کیا ہے۔
بالوں کے گرنے اور دیگر حالات کے لیے سٹیم سیل کے علاج کے امکانات کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔'' ایسی صورتحال میں نئی تحقیق رنگ پیدا کرنے والے خلیوں کے متاثر ہونے کا شکار مریضوں کے لیے مستقبل کے علاج کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔