انگلش کرکٹ بورڈ نے پاکستانی کھلاڑی نوید عارف پر تاحیات پابندی لگا دی

نوید عارف آئندہ کسی بھی طرز کی کرکٹ کھیلنے کے اہل نہیں ہوں گے جس کا اطلاق آئی سی سی اور تمام بورڈ پر ہوگا،انگلش بورڈ


ویب ڈیسک June 18, 2014
اگست 2011 میں سس سیکس اور کینٹ کے درمیان کھیلے گئے میچ کے دوران نوید عارف پر کرپشن کے الزامات لگائے گئے۔ فوٹو؛ فائل

انگلش کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں جرم ثابت ہونے پر کاؤنٹی کے کھلاڑی نوید عارف پر تاحیات پابندی لگا دی۔


32 سالہ نوید عارف گوندل انگلینڈ میں 2011 میں ہونی والی کاؤنٹی لیگز میں کینٹ کے خلاف کھیلے جانےوالے 40اوورز کے میچ میں سسیکس ٹیم کی نمائندگی کر رہے تھے اس دوران ان پر کرپشن کے 14 مختلف الزامات لگائے گئےجس کے بعد آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ نے نوید عارف کے خلاف ایک سال تک تحقیقات کی اور عدم ثبوت پر کیس نمٹا دیا تاہم انگلش کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے 2012 میں دوبارہ الزامات پرتحقیقات کا آغاز کیا جس کے دوران نوید عارف نے الزامات کو تسلیم کرتے ہوئے ہوئے اپنا جرم قبول کرلیا۔


انگلش کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے لگائی جانے والی تاحیات پابندی کے بعد نوید عارف آئندہ کسی بھی طرز کی کرکٹ کھیلنے کے اہل نہیں ہوں گے جبکہ پابندی کا اطلاق آئی سی سی اور تمام کرکٹ بورڈز پر ہوگا۔ انگلش بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو کا کہنا ہے کہ کرکٹ کو کرپشن سے پاک رکھنے کے لئے حالیہ فیصلہ واضح پیغام ہے کہ کرکٹ کی بقا کے لئے کرپشن کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔


واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اینٹی کرپشن یونٹ نے اگست 2011 میں سسیکس اور کینٹ کے درمیان میچ میں نوید عارف پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کو عدم ثبوت کی بنا پر انہیں کلئیر قراردے دیا تھا جبکہ سسیکس کلب نے بھی اپنی تحقیقات کے دوران نوید عارف کے خلاف الزامات کوناکافی قراردے کر انہیں مسترد کردیا تھا تاہم انگلش کرکٹ بورڈ نے 2012 کے بعد کیس کو دوبارہ کھول کر نوید عارف پر تاحیات پابندی عائد کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں