کراچی تاوان نہ ملنے پر 12 سالہ بچہ قتل مرکزی ملزم بہنوئی گرفتار
اغوا کاروں نے تاوان نہ ملنے پر 12 سالہ بچے کو قتل کردیا، پولیس نے مرکزی ملزم مقتول بچے کے بہنوئی کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا۔
اورنگی ٹاؤن مدینہ کالونی سے2 روز قبل اغوا کیے جانےوالے 12 سالہ بچے کوتاوان کی رقم ادا نہ کرنے پربے دردی سے قتل کردیا گیا۔ اے وی سی سی پولیس نے مغوی بچے کے قتل میں ملوث اس کے بہنوئی اوراس کے دوست کو گرفتار کرکے بچے کی لاش برآمد کرلی۔ملزمان نے بچے کی رہائی کے لیے 15 لاکھ روپے تاوان طلب کیا تھا۔
8 مئی کو مومن آباد تھانے کے علاقے اورنگی ٹاؤن سیکٹر11 مدینہ کالونی گلی نمبر4 مکان نمبر 431 کے رہائشی 12 سالہ بچے محمد عبید عرف احسن ولد محمد اشتیاق کو نامعلوم مسلح ملزمان نے اغوا کرلیا تھا، جس کا مقدمہ الزام نمبر24/256 بجرم دفعہ 364اے کے تحت مغوی بچے کے والد محمد اشتیاق کی مدعیت میں مومن آباد تھانے میں درج کرکے تفتیش شروع کی گئی تھی۔
9 مئی کومغوی بچے کے والدین کواغواکاروں کی جانب سے 15 لاکھ روپے تاوان کی کال موصول ہوئی، اسی دوران بچے کے اغوا کے مقدمے کی تفتیش اینٹی وائلنٹ کرائم سیل منتقل ہوئی، جس پرڈی آئی جی سی آئی اے کی ہدایت پرخصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔ اے وی سی سی اورسی پی ایل سی نے ٹیکنیکل بنیادوں پر اورنگی ٹاؤن میں ہی مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے2 ملزمان فرقان اورفرحان کو گرفتار کرلیا۔
اے وی سی سی پولیس نے گرفتارملزمان کی نشاندہی پر جمعہ کی علی الصبح منگھوپیر کے علاقے خیرآباد سے قتل کیے گئے مغوی بچے کی لاش برآمد کرلی۔ اے وی سی سی پولیس نے جائے وقوع پرعلاقہ پولیس اورکرائم سین یونٹ کوطلب کیا۔
ایس ایس پی اے وی سی سی ظفر صدیقی چھانگا نے بتایا کہ مغوی بچے کے والدین کو9 مئی شام 5 بجے15 لاکھ روپے تاوان کے لیے کال کی گئی، جس کی اطلاع اے وی سی سی کوملی۔ کیس ابھی اے وی سی سی منتقل نہیں ہواتھا، تاہم اے وی سی سی اورسی پی ایل سی نے ٹیکنیکل بنیادوں پرکام شروع کردیا اور 12گھنٹوں میں کیس حل کرتے ہوئے 2 ملزمان کوگرفتار کرلیا۔
گرفتار مرکزی ملزم فرقان مقتول مغوی بچے کا بہنوئی ہے جب کہ دوسرا ملزم فرقان کا دوست فرحان ہے۔ گرفتارملزمان کی نشاندہی پرمنگھوپیر کےعلاقے میں پولیس پہنچے، جہاں سےمقتول مغوی بچے کی لاش برآمد کی گئی۔
ایس ایس پی اے وی سی سی نے بتایا کہ مقتول مغوی بچے کی والدہ ایک ماہ قبل ہی دبئی سےواپس آئی تھی اورمقتول مغوی بچے کی والدہ کے پاس 15 سے 20 لاکھ روپے موجود تھے اور گھرکے بھیدی مرکزی ملزم فرقان نے مغوی بچے کے اہلخانہ سے 15 لاکھ روپے ہی تاوان طلب کیا تھا۔
گرفتارملزمان نے بچے کواغوا کرنے کے بعد ہی قتل کردیا تھا کیوں کہ مغوی بچہ اپنے بہنوئی کو پہچانتا تھا۔ گرفتار ملزم نے بچے کو قتل کرنے کے بعد مغوی بچے کے والدین سے تاوان طلب کیاتھا۔ پولیس کو اتنا موقع ہی نہیں مل سکا کہ بازیابی کے لیے کوئی کارروائی کی جا سکے۔
گرفتار ملزمان نے ایف آئی آر کے اندراج اور والدین کو اطلاع ملنے سے قبل ہی بچے کو قتل کردیا تھا۔ مقتول مغوی بچے کی والدہ دبئی میں گھریلوملازمہ تھی اورایک ماہ قبل ہی واپس آئی تھی۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کی جائے گی اورجو بھی اس کیس میں ملوث ہوا اسے گرفتار کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایاکہ گرفتارملزمان کا سابقہ کرمنل ریکارڈ بھی چیک کیاجائے گا۔