وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کلینک آن وہیل پراجیکٹ کا افتتاح کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مریم نواز شاہی قلعہ عالمگیری دروازے پہنچیں، جہاں انہوں نے کلینک آن وہیل کا معائنہ کیا اور ادویات سمیت طبی سہولیات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پرانہوں نے کلینک آن وہیل کے عملے سے بات چیت بھی کی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کے دیہات کے لیے مزید 100 رورل ایمبولینس سروس (1034)کے سپرد کیں۔ انہوں نے کلینک آن وہیل وین پر سوار ہوکر مختصر سفر کیا ۔ انہوں نے اسی موقع پر ''ہر مرکز صحت پر ڈاکٹر'' پراجیکٹ کا بھی افتتاح کیا۔
اس موقع پر مریم نواز کو پروجیکٹ سے متعلق بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ سیمی اربن اورکچی آبادی کے رہائشیوں کے لیے 200 کلینک آن وہیلز قائم کیے گئے ہیں، جن میں ڈاکٹر، ایل ایچ وی اور ویکسینیٹر کا اسٹاف ہوگا۔ مفت ادویات اور الٹراساؤنڈ کی سہولت بھی ہوگی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ میں اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ ہمیں صحت کے شعبے میں ایک اور سنگ میل عبور کرنے کی توفیق دی ۔ میں صحت کے دونوں وزرا، سیکرٹری صحت اور پورے محکمہ صحت کو مبارکباد دیتی ہوں۔ یہ سچ ہے کہ 2 ماہ تو حکومت کو سیدھا کرنے میں لگ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے نواز شریف اور شہباز شریف کے سیدھے کاموں کو الٹا کر دیا تھا ۔ نواز شریف اور شہباز شریف کے کامیاب منصوبوں کو میں آگے لے کر چل رہی ہوں ۔ میرے منصوبوں سے سب سے زیادہ نواز شریف خوش اور اطمینان ہوتے ہیں۔ 200 کلینک آن وہیل اور 100 سے زیادہ ایمبولینسز کے ذریعے صحت کی سہولیات عوام کی دہلیز پر پہنچا رہے ہیں ۔ ہمارا مقصد ہے کہ لوگوں کو اسپتال نہ جانا پڑے ۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں کہ یہ پروگرام انہوں نے شروع کیا تھا ۔ اب اس پروگرام کو مزید توسیع دی جا رہی ہے ۔ ان گاڑیوں میں ایک ڈاکٹر، ایک ایل ایچ وی اور ایک ڈسپنسر ہو گا۔ اس گاڑی میں ادویات، ضروری طبی ٹیسٹوں کی سہولت ہو گی ۔ اس میں زچہ بچہ کے لیے سہولت کے ساتھ کچھ گاڑیوں میں الٹرا ساؤنڈ کی سہولت بھی ہو گی۔ اس پروگرام سے سالانہ 40 لاکھ لوگوں کو سالانہ سہولت مل سکے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میں خود روزانہ لوگوں کو کال کر کے پوچھتی ہوں کہ کیا انہیں صحت کی سہولیات کے حوالے سے کوئی مسئلہ تو نہیں۔ 1034 ہیلپ لائن کے ذریعے اس گاڑی سے حاملہ خواتین کو گھر سے اسپتال اور وہاں سے واپس گھر لے جایا جا سکے گا ۔ حاملہ خواتین کو یہ سہولت مفت فراہم کی جائے گی۔ دوردراز علاقوں میں بھی ایسا پروگرام لا رہے ہیں کہ ہر بنیادی صحت مراکز میں ڈاکٹر، نرس اور طبی عملہ موجود ہو گا ۔
انہوں نے کہا کہ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے نئے ڈاکٹروں کو بھرتی کیا جا رہا ہے ۔ پنجاب کو سیاہ دور سے نکال کر ترقی کی طرف لے کر جا رہے ہیں ۔ کنٹینروں اور گاڑیوں کو صرف احتجاج کے لیے ہی نہیں بلکہ علاج کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ جناح اسپتال میں آج ایک بچے کا گردہ ٹرانسپلانٹ ہوا جس پر ڈاکٹروں کو مبارکباد دیتی ہوں۔ ہم جلد ایئر ایمبولینس لا رہے ہیں لیکن اس سے پہلے 8 اضلاع میں اسٹیٹ آف دی آرٹ دل کے عارضے کی سہولیات لا رہے ہیں، تاکہ بڑے شہروں میں امراض قلب کا بروقت علاج ہو سکے ۔ اسکا دائرہ کار جلد تمام شہروں تک بڑھا دینگے۔ ہم پنجاب میں فری انسولین کی سروس بھی جلد لائیں گے۔