32 سالہ دلہا نے شادی ملتوی ہونے پر نابالغ دلہن کا سر قلم کردیا
سفاک شخص اپنی 16 سالہ منگیتر کا سر لے کر فرار ہوگیا
بھارتی ریاست کرناٹک میں ایک شخص نے مبینہ طور پر نابالغ منگیتر کا سر قلم کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک پولیس نے دلہن کی عمر 16 سال ہونے کی وجہ سے مداخلت کر کے شادی کی ایک تقریب رکوا دی اور اہل خانہ سے کہا کہ دو سال بعد جب بچی 18 سال کی ہو جائے تو شادی کی جائے۔
جس پر لڑکی کے اہل خانہ نے شادی کی تقریب ملتوی کردی۔ جب شادی کے ملتوی ہونے کی اطلاع دلہا پرکاش کو پہنچی تو وہ مشتعل ہوگیا اور سسرال پہنچ کر ہنگامہ آرائی کی۔
پرکاش نے اپنی 16 سالہ منگیتر مینا کو مارا پیٹا اور مبینہ طور پر اس کا سرقلم کردیا۔ ملزم اپنے ساتھ کٹا ہوا سر لے کر فرار ہوگیا۔ پولیس نے اطلاع ملنے پر پرکاش کی تلاش شروع کردی۔
پولیس نے پرکاش کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) اور 302 (قتل) اور جنسی جرائم کے خلاف بچوں کے تحفظ کے قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک پولیس نے دلہن کی عمر 16 سال ہونے کی وجہ سے مداخلت کر کے شادی کی ایک تقریب رکوا دی اور اہل خانہ سے کہا کہ دو سال بعد جب بچی 18 سال کی ہو جائے تو شادی کی جائے۔
جس پر لڑکی کے اہل خانہ نے شادی کی تقریب ملتوی کردی۔ جب شادی کے ملتوی ہونے کی اطلاع دلہا پرکاش کو پہنچی تو وہ مشتعل ہوگیا اور سسرال پہنچ کر ہنگامہ آرائی کی۔
پرکاش نے اپنی 16 سالہ منگیتر مینا کو مارا پیٹا اور مبینہ طور پر اس کا سرقلم کردیا۔ ملزم اپنے ساتھ کٹا ہوا سر لے کر فرار ہوگیا۔ پولیس نے اطلاع ملنے پر پرکاش کی تلاش شروع کردی۔
پولیس نے پرکاش کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) اور 302 (قتل) اور جنسی جرائم کے خلاف بچوں کے تحفظ کے قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔