سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب کی مخصوص نشستوں پر 27 اراکین کی رکنیت معطل
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے رولنگ کے ذریعے 24 خواتین اور 3 اقلیتی اراکین کی رکنیت معطل کی، سنی اتحاد کونسل کا خیرمقدم
سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اسپیکر ملک احمد خان نے رولنگ دے کر پنجاب اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے 27 حکومتی اراکین کی رکنیت معطل کردی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں سنی اتحاد کونسل اور اپوزیشن کے رکن ملک آفتاب نے نقطہ اعتراض پیش کیا اور مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اراکین کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کو پڑھ کر سنایا۔
اسپیکر ملک احمد خان نے اپوزیشن رکن کے پوائنٹ آف آرڈر کو درست قرار دیتے ہوئے رولنگ دی اور حکومتی اتحاد کے مخصوص نشستوں پر نامزد اراکین کی رکنیت معطل کرنے کا حکم دیا۔
ملک احمد خان نے ارکان کی معطلی پر آج سے عملدرآمد کرنے کا حکم دیا۔ سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے اسپیکر کی جانب سے رولنگ دینے پر ڈیسک بجا کر خیر مقدم کیا۔
پنجاب اسمبلی کی نئی پارٹی پوزیشن
اسپیکر کی رولنگ کے بعد پنجاب اسمبلی میں خواتین کی چوبیس اور اقلیتوں کی تین نشستیں خالی ہوگئیں جس کے بعد ایوان میں حکومتی اتحاد کے پاس اراکین کی تعداد 200 رہ گئی جبکہ ایوان میں سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی تعداد 106 ہے جبکہ پیپلزپارٹی 15 نشستوں کے ساتھ تیسری بڑی جماعت بن گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی میں ق لیگ کے پاس 11، استحکام پاکستان پارٹی کی 7، مسلم لیگ ضیا، مجلس وحدت المسلمین اور تحریک لبیک کے پاس ایک، ایک نشست ہے،
اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر معطل ہونے والے اراکین میں طارق مسیح گل، وسیم انجم اور بسرو جی شامل ہیں۔