وزیراعلیٰ بلوچستان کا واپڈا اور وفاق سے 8 گھنٹے بجلی کی فراہمی کا مطالبہ

بجلی کی مد میں دو ارب روپے دے چکے جبکہ مزید دو ارب جاری کیے جارہے ہیں، سرفراز بگٹی

فوٹو فائل

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سفراز بگٹی نے واپڈا اور وفاقی حکومت سے صوبے میں 8 گھنٹے بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کردیا جبکہ انہوں نے سولر پینلز کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سے زمیندار ایکشن کمیٹی کے وفد کی ملاقات ہوئی جس میں لوڈ شیڈنگ سمیت دیگر امور پر گفتگو کی گئی۔

وزیراعلیٰ نے وفاقی وزیر واپڈا اور وفاقی حکام سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے معاہدے کے تحت 8 گھنٹے بجلی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایکشن کمیٹی کے حکام سے گفتگو میں کہا کہ زراعت پر سبسڈی کے مسائل کا مستقبل حل تلاش کرنا ہوگا، زراعت سے وابستہ پندرہ بیس ہزار خاندانوں کے لیے پیٹ کاٹ کر بجلی بحالی کے لئے واپڈا کو پیسے دیں گے۔


انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت 2 ارب روپے دے چکی جبکہ دو ارب مزید ادا کیے جارہے ہیں۔ تمام ترقیاتی بجٹ سبسڈی میں دے دیں تو بھی برقی مسائل حل نہیں ہوں گے کیونکہ 28 ہزار ٹیوب ویلوں کو سولرآئزیشن پر لانے کے لئے 75 ارب روپے درکار ہیں تاہم اس معاملے میں معاونت کے لیے وفاق سے رابطہ کریں گے اور پیر کو اراکین اسمبلی کا وفد وزیراعظم سے بھی ملاقات کرے گا۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ وفاق میں بلوچستان کے زمینداروں کے وکیل کی حیثیت سے جائیں گے اور اگر پیش رفت نہ ہوئی تو نجی بنکوں سے سوفٹ لون لینے کا جائزہ لیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کسٹم پولیس اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سولر پینل کی نقل و حمل نہ روکنے اور کارروائی سے رکنے کی ہدایت بھی دی۔
Load Next Story