انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے نے تباہی مچادی ہلاکتیں 41 ہوگئیں
درجن سے زائد افراد لاپتا ہیں جن کے زندہ ملنے کی امیدیں معدوم ہوتی جا رہی ہیں
انڈونیشیا میں ٹھنڈے لاوا اور سیلاب دہری مصیبت بن کر سامنے آیا جس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 41 ہوگئیں جب کہ 17 افراد تاحال لاپتا ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے صوبے سماترا میں بارشوں نے سیلابی صورت اختیار کرلی جب کہ ایک آتش فشاں بھی پھٹ جس سے نکلنے والا سیلابی ریلے میں مل کر ٹھنڈا ہوگیا۔
لاوے اور کیچڑ ملے سیلابی ریلے نے اپنے راستے میں آنے والی ہر چیز کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔ 3 اور 10 سالہ دو بچوں سمیت متعدد افراد بہہ گئے جن کی لاشیں دور دراز علاقے سے مل گئیں۔
ایک درجن سے زائد شہری اب بھی لاپتا ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔ تاہم ان کے زندہ ملنے کی امیدیں دم توڑتی جا رہی ہیں۔ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ روز سے اب تک ملنے والی والی 20 لاشوں کے بعد ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 41 ہوگئی۔
17 سے 18 ہزار جزیروں پر مشتمل انڈونیشیا میں زلزلے، بارشیں، سیلاب اور آتش فشاں کے پھٹنے جیسے واقعات عام ہیں۔ گزشتہ ہفتے جنوبی صوبے میں سیلاب کئی گھروں کو بہا لے گیا جس میں 15 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
صوبے سماترا میں بھی رواں برس مارچ میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں 26 افرا ہلاک ہوگئے تھے۔ گزشتہ برس دسمبر میں ایک آتش فشاں پھٹنے سے نکلنے والا ٹھنڈا لاوا 24 کوہ پیماؤں کی موت کا سبب بنا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے صوبے سماترا میں بارشوں نے سیلابی صورت اختیار کرلی جب کہ ایک آتش فشاں بھی پھٹ جس سے نکلنے والا سیلابی ریلے میں مل کر ٹھنڈا ہوگیا۔
لاوے اور کیچڑ ملے سیلابی ریلے نے اپنے راستے میں آنے والی ہر چیز کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔ 3 اور 10 سالہ دو بچوں سمیت متعدد افراد بہہ گئے جن کی لاشیں دور دراز علاقے سے مل گئیں۔
ایک درجن سے زائد شہری اب بھی لاپتا ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔ تاہم ان کے زندہ ملنے کی امیدیں دم توڑتی جا رہی ہیں۔ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ روز سے اب تک ملنے والی والی 20 لاشوں کے بعد ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 41 ہوگئی۔
17 سے 18 ہزار جزیروں پر مشتمل انڈونیشیا میں زلزلے، بارشیں، سیلاب اور آتش فشاں کے پھٹنے جیسے واقعات عام ہیں۔ گزشتہ ہفتے جنوبی صوبے میں سیلاب کئی گھروں کو بہا لے گیا جس میں 15 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
صوبے سماترا میں بھی رواں برس مارچ میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں 26 افرا ہلاک ہوگئے تھے۔ گزشتہ برس دسمبر میں ایک آتش فشاں پھٹنے سے نکلنے والا ٹھنڈا لاوا 24 کوہ پیماؤں کی موت کا سبب بنا تھا۔