کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاحپہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی، اور سعودی چیئرمین امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے پروجیکٹ کا افتتاح کیا
کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا باقاعدہ افتتاح کردیا گیا،جس کے بعد سعودی ایئرلائن کی پہلی حج پرواز جناح ٹرمینل سے عازمین حج کو لے کر مدینہ منورہ روانہ ہوئی۔
اتوار کی دوپہرکراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ مکرمہ پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب منعقد کی گئی، تقریب کے مہمانِ خصوصی گورنر سندھ کامران ٹیسوری، سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی،سعودی چیئرمین امیگریشن اینڈ پاسپورٹ لیفٹننٹ جنرل سلیمان بن عبدالعزیز ال یحیٰ سمیت تھے جبکہ تقریب میں سعودی اور پاکستانی حکام شریک ہوئے۔
پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی اور سعودی چیئر مین امیگریشن پاسپورٹ لیفٹننٹ جنرل سلیمان بن عبدالعزیز ال یحییٰ نے فیتہ کاٹ کر روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب میں سعودی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، اس سال کراچی ایئرپورٹ کو روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ میں شامل کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سہولت سے کراچی ایئرپورٹ پر سعودی حکام پاکستانی عازمین حج کی ون ٹائم امیگریشن کر رہے ہیں، کراچی سےامیگریشن لینے کے بعد پاکستانی عازمین حج کو سعودی عرب میں امیگریشن کی ضرورت نہیں ہوگی،اسلام آباد ائیرپورٹ کو پہلے ہی روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ میں شامل کیا جاچکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے دعاگو ہیں۔
تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اس سال کراچی سے روڈ ٹو مکہ کا آغاز کر دیا گیا ہے اور کراچی سے اس سال 35500 حجاج اس سہولت سے مستفید ہوں گے،اس سہولت کے تحت حجاج کرام پاکستان میں ہی ایئرپورٹ سے تمام ضروری کلیئرنس کے بعدسعودی عرب میں اپنے ہوٹل میں سامان وصول کر پائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کے ساتھ پاکستان کے تجارتی معاہدے کامیابی سے تکمیل تک پہنچیں گے، اسلام آباد میں جو سعودی وفد آیا ہے وہ 5 ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کرنا چاہتا ہے،جب یہ سرمایہ کاری پاکستان میں آئے گی تو ملک میں خوشحالی آئے گی، پاکستان میں انویسٹمنٹ وزیر اعظم شہباز شریف کی قائدانہ صلاحیت کی بدولت ہے، اس کا سہرا آرمی چیف کو بھی دینا چاہتا ہوں، آرمی چیف نے سرحدی دہشت گردی کی طرح معاشی دہشتگردی کے خلاف بھی کام کیا۔
تقریب سے خطاب میں سعودی چیئرمین امیگریشن اینڈ پاسپورٹ لیفٹننٹ جنرل سلیمان بن عبدالعزیز ال یحییٰ کا کہنا تھا کہ خدا کے مہمانوں کی خدمت کے لیے ہماری دانشمندانہ حکومتوں کے تعاون سے مکہ روڈ اقدام کا آغاز کیا گیا تھا تاکہ مختلف ممالک سے آنے والے عازمین کے لیے سعودی عرب کی مملکت پہنچنے سے پہلے طریقہ کار کو مکمل کیا جا سکے،اور ان کی خدمت ان کے اپنے ہی ممالک سے ہو۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریہ پاکستان اس اقدام سے مستفید ہونے والے ممالک میں سے ایک ہےاور آج ہم پاکستان کا دوسرا ہوائی اڈہ (کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ)اس سہولت کے لیےکھول رہے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ اس سال7 ممالک اور11 جدید بندرگاہوں سے حجاج کی خدمت شروع کی۔
سعودی چیئرمین امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے مزید کہا کہ خدمات کے معیار کو دیکھتے ہوئے تمام ترسروسز کو خودکار کردیا گیا ہے،جس میں حج کے لیے الیکٹرانک ویزا،بائیو میٹرک خصوصیات کے حامل موبائل فنگر پرنٹ کا استعمال،صحت کے طریقہ کار کو خود کار بنانے، خودکار سامان کی نقل وحمل اورآر ایف آئی ڈی بارکوڈ ٹیکنالوجیز کا استعمال،محفوظ زمینی مواصلات کے ذریعے مملکت کے نظام کو تکنیکی طور پر جوڑنے اور ہوائی اڈوں پر معلوماتی یونٹس قائم کرنے جیسے اقدامات وضع کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس سال روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کیلیے طریقہ کار کی تکمیل اور خدمات کو بہتر بنانے کے لیے نئی تکنیکی اور مصنوعی ذہانت کی خدمات بھی متعارف کرائی گئیں،حجاج مملکت سعودی عرب میں داخلے کے لیے مستقل شناخت کنندہ کے طور پر ایک متحد داخلی نمبر حاصل کرتے ہیں،حجاج کے لیے الیکٹرانک شناخت جاری کی گئی ہےجسے ابشر اور توکلنا پلیٹ فارم کے ذریعے دیکھا جا سکتا ہے،مکہ روڈ اقدام کے ذریعے حجاج کے طریقہ کار کومکمل کرنے کے لیے موبائل کاؤنٹر سروس، لیپ ٹاپ سسٹم جیسے تیز تر اقدامات سے استفادہ کرسکتے ہیں۔
تقریب میں سیکرٹری مذہبی امورڈاکٹر سید عطا الرحمان،ڈائریکٹر حج سید امتیاز علی شاہ،ڈپٹی ڈائریکٹر حج گلزار سومرو،ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی ایئروائس وائس مارشل تیمور اقبال، چیف سیکورٹی آفیسرکراچی حسن اللہ خان، ڈائریکٹر جنرل ایئرپورٹ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی صادق الرحمن نے بھی شرکت کی۔
اتوار کی دوپہرکراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ مکرمہ پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب منعقد کی گئی، تقریب کے مہمانِ خصوصی گورنر سندھ کامران ٹیسوری، سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی،سعودی چیئرمین امیگریشن اینڈ پاسپورٹ لیفٹننٹ جنرل سلیمان بن عبدالعزیز ال یحیٰ سمیت تھے جبکہ تقریب میں سعودی اور پاکستانی حکام شریک ہوئے۔
پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی اور سعودی چیئر مین امیگریشن پاسپورٹ لیفٹننٹ جنرل سلیمان بن عبدالعزیز ال یحییٰ نے فیتہ کاٹ کر روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب میں سعودی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، اس سال کراچی ایئرپورٹ کو روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ میں شامل کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سہولت سے کراچی ایئرپورٹ پر سعودی حکام پاکستانی عازمین حج کی ون ٹائم امیگریشن کر رہے ہیں، کراچی سےامیگریشن لینے کے بعد پاکستانی عازمین حج کو سعودی عرب میں امیگریشن کی ضرورت نہیں ہوگی،اسلام آباد ائیرپورٹ کو پہلے ہی روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ میں شامل کیا جاچکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے دعاگو ہیں۔
تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اس سال کراچی سے روڈ ٹو مکہ کا آغاز کر دیا گیا ہے اور کراچی سے اس سال 35500 حجاج اس سہولت سے مستفید ہوں گے،اس سہولت کے تحت حجاج کرام پاکستان میں ہی ایئرپورٹ سے تمام ضروری کلیئرنس کے بعدسعودی عرب میں اپنے ہوٹل میں سامان وصول کر پائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کے ساتھ پاکستان کے تجارتی معاہدے کامیابی سے تکمیل تک پہنچیں گے، اسلام آباد میں جو سعودی وفد آیا ہے وہ 5 ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کرنا چاہتا ہے،جب یہ سرمایہ کاری پاکستان میں آئے گی تو ملک میں خوشحالی آئے گی، پاکستان میں انویسٹمنٹ وزیر اعظم شہباز شریف کی قائدانہ صلاحیت کی بدولت ہے، اس کا سہرا آرمی چیف کو بھی دینا چاہتا ہوں، آرمی چیف نے سرحدی دہشت گردی کی طرح معاشی دہشتگردی کے خلاف بھی کام کیا۔
تقریب سے خطاب میں سعودی چیئرمین امیگریشن اینڈ پاسپورٹ لیفٹننٹ جنرل سلیمان بن عبدالعزیز ال یحییٰ کا کہنا تھا کہ خدا کے مہمانوں کی خدمت کے لیے ہماری دانشمندانہ حکومتوں کے تعاون سے مکہ روڈ اقدام کا آغاز کیا گیا تھا تاکہ مختلف ممالک سے آنے والے عازمین کے لیے سعودی عرب کی مملکت پہنچنے سے پہلے طریقہ کار کو مکمل کیا جا سکے،اور ان کی خدمت ان کے اپنے ہی ممالک سے ہو۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریہ پاکستان اس اقدام سے مستفید ہونے والے ممالک میں سے ایک ہےاور آج ہم پاکستان کا دوسرا ہوائی اڈہ (کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ)اس سہولت کے لیےکھول رہے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ اس سال7 ممالک اور11 جدید بندرگاہوں سے حجاج کی خدمت شروع کی۔
سعودی چیئرمین امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے مزید کہا کہ خدمات کے معیار کو دیکھتے ہوئے تمام ترسروسز کو خودکار کردیا گیا ہے،جس میں حج کے لیے الیکٹرانک ویزا،بائیو میٹرک خصوصیات کے حامل موبائل فنگر پرنٹ کا استعمال،صحت کے طریقہ کار کو خود کار بنانے، خودکار سامان کی نقل وحمل اورآر ایف آئی ڈی بارکوڈ ٹیکنالوجیز کا استعمال،محفوظ زمینی مواصلات کے ذریعے مملکت کے نظام کو تکنیکی طور پر جوڑنے اور ہوائی اڈوں پر معلوماتی یونٹس قائم کرنے جیسے اقدامات وضع کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس سال روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کیلیے طریقہ کار کی تکمیل اور خدمات کو بہتر بنانے کے لیے نئی تکنیکی اور مصنوعی ذہانت کی خدمات بھی متعارف کرائی گئیں،حجاج مملکت سعودی عرب میں داخلے کے لیے مستقل شناخت کنندہ کے طور پر ایک متحد داخلی نمبر حاصل کرتے ہیں،حجاج کے لیے الیکٹرانک شناخت جاری کی گئی ہےجسے ابشر اور توکلنا پلیٹ فارم کے ذریعے دیکھا جا سکتا ہے،مکہ روڈ اقدام کے ذریعے حجاج کے طریقہ کار کومکمل کرنے کے لیے موبائل کاؤنٹر سروس، لیپ ٹاپ سسٹم جیسے تیز تر اقدامات سے استفادہ کرسکتے ہیں۔
تقریب میں سیکرٹری مذہبی امورڈاکٹر سید عطا الرحمان،ڈائریکٹر حج سید امتیاز علی شاہ،ڈپٹی ڈائریکٹر حج گلزار سومرو،ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی ایئروائس وائس مارشل تیمور اقبال، چیف سیکورٹی آفیسرکراچی حسن اللہ خان، ڈائریکٹر جنرل ایئرپورٹ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی صادق الرحمن نے بھی شرکت کی۔