بحر اوقیانوس میں دنیا کی سب سے بڑی آبی قیام گاہ کا قیام

اس منصوبے کے تحت دنیا میں آبی پناہوں کا رقبہ دگنا ہوجائے گا۔


Net News June 19, 2014
اس منصوبے کے تحت دنیا میں آبی پناہوں کا رقبہ دگنا ہوجائے گا۔ فوٹو : فائل

امریکا نے بحرِ اوقیانوس کے وسط میں دنیا کی سب سے بڑی آبی پناہ گاہ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

وائٹ ہاؤس بحرِ اوقیانوس میں موجودہ میرین پروٹیکٹیڈ ایریا(ایم پی اے) یا آبی پناہ گاہ میں جسے پیسیفک ریموٹ آئی لینڈ میرین نیشنل مانومنٹ کہا جاتا ہے، توسیع کرے گا۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق منصوبے کے مطابق تقریباً 20 لاکھ اسکوائر کلو میٹر کے علاقے میں مچھلی کی شکار اور معدنیات نکالنے کے لیے ڈرلنگ پر پابندی ہو گی۔

اس منصوبے کے تحت دنیا میں آبی پناہوں کا رقبہ دگنا ہوجائے گا۔ پیسیفک ریموٹ آئی لینڈ کا علاقہ امریکا کے کنٹرول میں ہے جو سمندر میں پھیلے ہوئے سات مختلف جزیروں پر مشتمل ہے اور جو ہوائی اور امریکی سموا کے درمیان واقع ہیں۔ ان جزیروں پر انسان آباد نہیں ہے اور ان کے اردگرد پانی میں مختلف نوع کے پودے، سمندری پرندے، شارک مچھلی اور دیگر آبی حیات ہے جو باقی دنیا میں نہیں ہے۔ سابق امریکی صدر جارج بش نے 2009ء میں پیسیفک ریموٹ آئی لینڈ میرین نیشنل مانومنٹ کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے اسے ثقافتی ورثے جتنا تحفظ دیا۔ اب صدر براک اوباما نے اس آبی پناہ گاہ میں توسیع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ یہ علاقہ ان جزیروں کے اردگرد تقربیاً 200 ناٹیکل میل پر محیط ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں