سیہون عرس شہباز قلندر کے دوسرے روز مزید 12 زائرین گرمی سے جاں بحق
ایک شخص نہر میں ڈوب گیا،ہلاکتوں کی تعداد 45 ہوگئی،دھوپ سے بچنے کا انتظام نہیں،زائرین نے واپس جانا شروع کردیا
حضرت لال شہباز قلندر کے عرس کے دوسرے روز مزید 12 افراد شدید گرمی کے باعث دم توڑ گئے جب کہ ایک شخص نہر میں ڈوب کر جاں بحق ہوا۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کو حضرت لال شہباز قلندر کے عرس کے دوسرے روز بھی شدید گرمی اور حبس رہا۔جس کے باعث خاتون سمیت12افراد جاں بحق ہوگئے جن کی لاشیں ایدھی کے رضاکاروں کو مختلف علاقوں سے ملیں۔ خاتون سمیت3 افراد کی لاشوں کی شناخت نہیں ہوسکی جب کہ دیگر جاں بحق افراد میں معراج الدین، آصف گل، عارف گل لاہور کے رہائشی، مطیع اللہ کراچی، شفقت حسین گوجرانوالہ، محمد مشتاق شاہانی نوابشاہ، عبدالرزاق ایبٹ آباد، گل حسن شہدادپور، محمد حنیف لیاقت پور پنجاب اور دوست محمد پشاور کے رہائشی ہیں۔ گرمی کے باعث نہر میں نہاتے ہوئے نامعلوم نوجوان ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ ایدھی ذرائع کے مطابق عرس سے2 روز قبل بھی زائرین کے رش اور گرمی کے باعث متعدد افراد دم توڑ گئے تھے۔
4 روز کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تعداد 45 بتائی جا رہی ہے۔ دوسری طرف تعلقہ اسپتال میں سرد خانہ نہ ہونے کے باعث لاشیں خراب ہو رہی ہیں جن لاشوں کی شناخت نہیں ہو پارہی انھیں لاوارث قرار دے کر دادو کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جا رہا ہے۔ گرمی کے باعث درجنوں افراد بے ہوش ہوگئے ۔ دوسری طرف انتظامیہ کی جانب سے دعوؤں کے باوجود زائرین کو پینے کے پانی کی سہولت تک نہیں اور نہ ہی زائرین کو دھوپ اور گرمی سے بچانے کیلیے ٹینٹ وغیرہ کا انتظام کیا گیا ہے، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت پانی اور دھوپ سے بچنے کے لیے شیڈز اور ٹینٹ کا انتظام کر رہے ہیں جبکہ حیسکو کی جانب سے عرس کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے اعلان کے باوجود غیر لوڈشیڈنگ جاری ہے، کئی علاقوں میں2 روز سے ٹرانسفارمر جلے ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کو حضرت لال شہباز قلندر کے عرس کے دوسرے روز بھی شدید گرمی اور حبس رہا۔جس کے باعث خاتون سمیت12افراد جاں بحق ہوگئے جن کی لاشیں ایدھی کے رضاکاروں کو مختلف علاقوں سے ملیں۔ خاتون سمیت3 افراد کی لاشوں کی شناخت نہیں ہوسکی جب کہ دیگر جاں بحق افراد میں معراج الدین، آصف گل، عارف گل لاہور کے رہائشی، مطیع اللہ کراچی، شفقت حسین گوجرانوالہ، محمد مشتاق شاہانی نوابشاہ، عبدالرزاق ایبٹ آباد، گل حسن شہدادپور، محمد حنیف لیاقت پور پنجاب اور دوست محمد پشاور کے رہائشی ہیں۔ گرمی کے باعث نہر میں نہاتے ہوئے نامعلوم نوجوان ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ ایدھی ذرائع کے مطابق عرس سے2 روز قبل بھی زائرین کے رش اور گرمی کے باعث متعدد افراد دم توڑ گئے تھے۔
4 روز کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تعداد 45 بتائی جا رہی ہے۔ دوسری طرف تعلقہ اسپتال میں سرد خانہ نہ ہونے کے باعث لاشیں خراب ہو رہی ہیں جن لاشوں کی شناخت نہیں ہو پارہی انھیں لاوارث قرار دے کر دادو کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جا رہا ہے۔ گرمی کے باعث درجنوں افراد بے ہوش ہوگئے ۔ دوسری طرف انتظامیہ کی جانب سے دعوؤں کے باوجود زائرین کو پینے کے پانی کی سہولت تک نہیں اور نہ ہی زائرین کو دھوپ اور گرمی سے بچانے کیلیے ٹینٹ وغیرہ کا انتظام کیا گیا ہے، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت پانی اور دھوپ سے بچنے کے لیے شیڈز اور ٹینٹ کا انتظام کر رہے ہیں جبکہ حیسکو کی جانب سے عرس کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے اعلان کے باوجود غیر لوڈشیڈنگ جاری ہے، کئی علاقوں میں2 روز سے ٹرانسفارمر جلے ہوئے ہیں۔